میٹا نے روسی سرکاری میڈیا نیٹ ورکس کو اپنی ایپلی کیشنز کے استعمال سے کیوں روکا؟
میٹا نے کہا ہے کہ روسی سرکاری ادارہ آر ٹی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کی بانی کمپنی میٹا نے روس کے سرکاری میڈیا نیٹ ورکس پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد وہ انسٹاگرام سمیت دیگر ایپلی کیشنز استعمال نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میٹا نے پیر کو کہا کہ آر ٹی ٹیلی ویژن، میڈیا کمپنی روسیا سیگودنیا اور دیگر سرکاری میڈیا نیٹ ورکس دھوکہ دہی پر مبنی آن لائن آپریشنز چلاتے ہیں لہٰذا پلیٹ فارم کے استعمال پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔
میٹا نے جاری بیان میں کہا کہ ’بین الاقوامی مداخلت کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر روسیا سیگودنیا، آر ٹی اور دیگر متعلقہ میڈیا اداروں پر پابندی عائد کر دی ہے کہ وہ ہماری ایپلی کیشنز نہ استعمال کر سکیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’محتاط جائزے کے بعد ہم نے روسی میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی پابندی عائد کی ہے۔‘
اس پابندی کا اطلاق آئندہ چند دنوں میں ہوگا۔ فیس بک کے علاوہ میٹا کی ایپلی کیشنز میں انسٹاگرام اور تھریڈز بھی شامل ہے۔
اس سے قبل میٹا نے روسی سرکاری میڈیا پر محدود پابندیاں عائد کی ہوئی تھیں جیسے اشتہار چلانے کی سہولت سے محروم کیا ہوا تھا اور پوسٹس کے زیادہ سے زیادہ صارفین تک پہنچنے میں بھی رکاوٹ تھی۔
رواں ماہ امریکہ نے ٹیلی ویژن نیٹ ورک آر ٹی کے دو ملازمین پر منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
امریکی سکیریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعے کو کہا تھا کہ دیگر ممالک کو بھی آر ٹی کی سرگرمیوں پر اسی طرح سے نظر رکھنی چاہیے جیسے وہ خفیہ آپریشنز کرتے ہیں۔
آر ٹی نیٹ ورک نے امریکی کی جانب سے عائد پابندیوں کا مذاق اڑایا ہے اور امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ براڈ کاسٹر کو بطور ایک صحافتی تنظیم کام کرنے سے روک رہا ہے۔
روئٹرز کے ساتھ شیئر کیے گئے مواد میں میٹا نے کہا ہے کہ اس نے روسی ریاست کے زیر کنٹرول ادارے کو اپنی آن لائن سرگرمیوں کو خفیہ رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا ہے اور آئندہ بھی دھوکہ دہی کے طریقوں میں ملوث ہونے کی کوشش جاری رکھیں گے۔