Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ اسرائیل کے خلاف جنگ کے ’نئے مرحلے‘ میں داخل: نائب سربراہ

نعیم قاسم نے کہا کہ ’غزہ جا کر جنگ بند کرو، ہمیں دھمکیوں کی ضرورت نہیں‘ (فوٹو:اے ایف پی)
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ تنظیم اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ کے ’نئے مرحلے‘ میں داخل ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں جس کا نام ہے کھلا احتساب۔ صرف غزہ میں جنگ بندی سرحد پار سے حملوں کو روک سکتی ہے۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ ’ فوجی حل اسرائیل اور ملک کے شمال کے رہائشیوں کے لیے مخمصے کو بڑھاتا ہے۔‘
نعیم قاسم نے اتوار کو جنوبی بیروت میں عسکری رہنماؤں ابراہیم عاقل اور محمود حماد کی آخری رسومات میں شرکت کی۔
وہ گذشتہ جمعے ایلیٹ یونٹ رضوان بریگیڈ کی قیادت کے اجلاس کے دوران اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا کہ ’شمال کے رہائشی واپس نہیں آئیں گے بلکہ نقل مکانی بڑھے گی، حمایت بڑھے گی اور اسرائیلی حل ان کی مشکلات میں اضافہ کرے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’غزہ جا کر جنگ بند کرو اور ہمیں دھمکیوں کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں جس کا نام ہے کھلا احتساب۔‘
حزب اللہ کے نائب سربراہ نے کہا کہ اسرائیل نے ’ہمارے لیے تین دردناک جنگی جرائم کا ارتکاب کیا اور وہ اتنی زیادہ جارحیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو ہم نے کبھی نہیں دیکھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’رضوان بریگیڈ کے رہنماؤں کو نشانہ بنا کر (اسرائیل) مزاحمت کو مفلوج اور صورتحال کو کشیدہ کرنا چاہتا تھا لیکن مزاحمتی جنگجوؤں نے اس میں خلل ڈالا۔‘

میزائل حملوں سے اسرائیل میں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی

نعیم قاسم کا مزید کہنا تھا کہ ’دھمکیاں ہمیں نہیں روک سکتیں اور ہم خطروں سے نہیں ڈرتے اور ہم تمام فوجی خطروں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘
حزب اللہ کے ہزاروں ارکان اور حامیوں نے ابراہیم عاقل اور محمود حماد کے جنازے میں شرکت کی۔
سنیچر کی صبح حزب اللہ نے کہا کہ اسرائیل نے جمعے کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے جرمس میں رہائشی عمارت پر فضائی حملے میں اس کی ایلیٹ رضوان فورس کے رہنماؤں کے اجلاس کو نشانہ بنایا اور ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 17 سینیئر ارکان کے ناموں کا انکشاف کیا۔
حزب اللہ کے مطابق سب سے زیادہ قابل ذکر پارٹی کے ایک بانی رکن ابراہیم عاقل تھے جنہوں نے 1990 کی دہائی کے اوائل میں حزب اللہ کی مرکزی تربیت اور 1990 کی دہائی کے وسط میں اسلامی مزاحمت کے جنرل سٹاف کی ذمہ داری سنبھالی، اور 1997 سے 2000 تک جبل امیل آپریشن یونٹ کی قیادت کی۔
حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 ہو گئی ہے جن میں خواتین، بچے اور حزب اللہ کے 18 ارکان شامل ہیں۔ 13 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

شیئر: