Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بڑی سبزیاں اگانے کا مقابلہ، دیوہیکل کدو کو کرین کے ذریعے لایا گیا

دیوہیکل کدو اگانے والی کسانوں کا کہنا ہے اس کے لیے بہت محنت کرنا پڑی (فوٹو: سکرین گریب، اے پی)
انگلینڈ کے دو کسان بھائیوں نے اس قدر دیوہیکل کدو اگایا ہے کہ جس کا وزن ایک ٹن سے زیادہ ہے اور اس کو عالمی ریکارڈ توڑنے کی امید پر مقابلے میں پیش کیا گیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ووسیسٹرشائر کے علاقے میں ہونے والے مقابلے کے لیے اس کو کرین کے ذریعے اٹھا کر گاڑی میں ڈالا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کسانوں کے نام ایئن اور سٹوورٹ پیٹون ہیں اور وہ جڑواں بھائی ہیں۔
یہ کئی برس سے کوشاں ہیں کہ دنیا کے سب سے بڑے کدو کا ریکارڈ توڑا جائے۔
مذکورہ کدو کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد ایسے تبصرے بھی سننے کو مل رہے ہیں کہ شاید اس بار ان کا خواب پورا ہو جائے۔
 63 سالہ جڑواں بھائی مسلسل تین ماہ کے دوران 24 گھنٹے میں سے تین گھنٹے اس کدو اگانے کی کوشش میں صرف کرتے رہے ہیں۔

کدو کو کرین کے ذریعے اٹھا کر ٹرک پر رکھا گیا (فوٹو: سکرین گریب)

دونوں نے ایک ٹرک کے ذریعے کدو کو مقابلے کے مقام تک پہنچایا تاہم وہ دنیا کے وزنی ترین کدو کا عالمی ریکارڈ توڑنے میں ناکام رہے کیونکہ اس کا وزن ریکارڈ رکھنے والے کدو سے ڈیڑھ کلو کم نکلا۔
تاہم وہ برطانیہ کی حد تک سب سے بڑا کدو اگانے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ایئن پیٹون کا کہنا ہے کہ ’ اس کو اگانے پر بہت زیادہ محنت کی گئی۔‘
ان کے مطابق ’میں اور میرا بھائی تین ماہ تک روزانہ تین گھنٹے اس کدو کی دیکھ بھال میں صرف کرتے رہے۔‘

عالمی ریکارڈ تو نہ ٹوٹ سکا تاہم کسان انگلینڈ کا سب سے بڑا کدو اگانے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے (فوٹو: سکرین گریب)

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے اپریل میں بیج بوئے اور اگنے کے بعد ہر طرح سے خیال رکھا جبکہ 113 میں ہمارا  کدو یہاں تک پہنچا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس کو بڑی احتیاط سے گاڑی میں لائے اور گاڑی کی رفتار کو 50 میل فی گھنٹہ تک محدود رکھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کافی گاڑیوں کے ڈرائیور صرف کدو دیکھنے کے لیے گاڑی کے پیچھے پیچھے چلتے رہے اور ساتھ ہی آواز بھی لگاتے رہے کہ کیا یہ اصلی ہے، جس کے جواب میں، ہم کہتے، ہاں۔‘

ووسیسٹرشائر کے علاقے میں ہونے والا سبزیوں کا مقابلہ جاری ہے اور ہزاروں کی تعداد وہاں تفریح کے لیے پہنچ رہے ہیں۔
اسی طرح انتظامی حکام اور مقابلے کے ججز بھی فیسٹیول میں اتوار تک موجود رہیں گے اور امید کی جا رہی ہے کہ مزید منفرد سبزیاں لائی جائیں گی۔

شیئر: