زمینی فوجی دستے لبنان آپریشن میں استعمال کیے جاسکتے ہیں: اسرائیل
زمینی فوجی دستے لبنان آپریشن میں استعمال کیے جاسکتے ہیں: اسرائیل
پیر 30 ستمبر 2024 19:55
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ حسن نصراللہ کو ختم کرنا ایک اہم قدم ہے لیکن یہ حتمی نہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلانٹ کا کہنا ہے کہ زمینی فوجی دستوں کو لبنان میں حزب اللہ کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے قتل کے باوجود فوجی آپریشنز جاری رہیں گے۔
یوو گیلانٹ اسرائیل کی لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر فوجیوں کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے جہاں حزب اللہ کے ساتھ گذشتہ ایک برس سے اسرائیلی فوج فائرنگ کا تبادلہ کر رہی ہے، لیکن حالیہ دنوں میں اس میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ’ہم تمام ذرائع استعمال کریں گے، آپ کے دستوں کو، دیگر دستوں کو، فضائی، بحری اور یہاں تک زمینی فوج کو بھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حسن نصر اللہ کو ختم کرنا ایک اہم قدم ہے لیکن یہ حتمی نہیں۔‘
اسرائیل نے جمعے کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو بیروت کے جنوبی علاقے میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیل، لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر فضائی حملوں میں 23 ستمبر سے تیزی لایا ہے اور لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اس دن 558 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیلی حکام لبنان میں ممکنہ زمینی حملے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے فضائی حملوں میں حزب اللہ کی صف اول کی قیادت اور مواصلاتی نظام کو ختم کر دیا ہے۔
پچھلے سال 23 ستمبر کو فسلطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر غیرمعمولی حملے کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کی فوجی پوزیشنز پر سرحد پار سے حملے شروع کر دیا تھا۔
کشیدگی میں حالیہ اضافے سے قبل سرحد پر فائرنگ اتنی زیادہ نہیں ہو رہی تھی۔
تقریباً ایک سال قبل ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو بارڈر کے ساتھ علاقوں سے نکالا گیا تھا۔
یوو گیلانٹ کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا مقصد اسرائیل کے شمال میں رہنے والے لوگوں کی اپنے گھروں کو محفوظ واپسی یقینی بنانا ہے۔ ہم اس مشن کو مکمل کرنے کے لیے ہر طرح کی کوشش کے لیے تیار ہیں۔‘
اسرائیل نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ وہ اپنی توجہ غزہ سے لبنان کے ساتھ شمالی سرحدوں کو محفوظ بنانے پر مرکوز کر رہا ہے۔
دریں اثنا حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے پیر کو کہا کہ گروپ اسرائیل کے کسی بھی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔