سعودی عرب میں غیرملکی سرمایہ کاری میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ
دوسری سہ ماہی میں 11.7 ارب ریال کی سرمایہ کاری کی گئی (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں جنرل اتھارٹی برائے شماریات کا کہنا ہے کہ’ رواں برس کی دوسری سہ ماہی کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا‘۔
العربیہ کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ’ مملکت میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے‘۔
’رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں 11.7 ارب ریال کی بیرونی سرمایہ کاری کی گئی‘۔
اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس ان ہی دنوں میں بیرونی سرمایہ کاری میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں مملکت کی معیشت میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 19.44 ارب ریال تک ریکارڈ کیا گیا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے اپنے وژن 2030 ریفارم حکمت عملی کے ایک حصے کے تحت سرمایہ کاری سے متعلق قانون میں اہم تبدیلیاں کرنے اعلان کیا تھا جس کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ترمیم شدہ قانون کے تحت سرمایہ کاروں کے حقوق اور آزادی کو ایک مضبوط فریم ورک میں فراہم کرتی ہے جسے شفافیت اور کاروباری سرگرمیوں کو آسان اور بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ترمیم شدہ قانون سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جس میں قانون کی حکمرانی، منصفانہ سلوک اور جائیداد کے حقوق کے ساتھ دانشورانہ املاک کے تحفظ کو یقینی اور فنڈز کی منتقلی کبھی آسان بنا یا گیا ہے۔
نیا قانون رجسٹریشن کے عمل کو مزید سہل بنائے گا۔ لائسنسنگ کے پیچیدہ ضروریات کو ایک آسان نظام سے تبدیل کیا جاسکے گا۔ سرکاری لین دین اور سرمایہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے نئے سروس سینٹرز متعارف کرائے جائیں گے۔
نئے قانون میں سرمایہ کاری دوست اقدامات جس میں سول لین دین کے قانون، نجی شعبے کی شراکت داری قانون، کمپنیوں کے قانون، دیوالیہ پن سے متعلق قانون اور خصوصی اقتصادی زونز کی تشکیل سمیت سرمایہ کاری کے کئی اقدامات شامل ہیں۔