میلے میں مختلف پویلین قائم کیے گئے ہیں جہاں شکار اور بری تفریح کے حوالے سے اشیا رکھی گئی ہیں جبکہ ایک علاقہ شکار میں استعمال ہونے والے اسلحہ کی فروخت کے لیے بھی مخصوص ہے۔
سعودی فالکن کلب کے ترجمان ولید الطویل نے بتایا کہ رواں برس کی نمائش کو سال رفتہ سے بہتر اور نئے انداز سے پیش کیا گیا ہے۔
الطویل کا مزید کہنا تھا کہ باز سعودی عرب کی ثقافت کا حصہ ہے جسے نسل نو تک منتقل کرنے کےلیے باز میلے کا انعقاد کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔
میلہ ریاض شہر کے شمالی علاقے ’ملھم‘ میں 1 لاکھ 60 ہزار مربع میٹرکے رقبے پرقائم کیا گیا ہے ۔ میلے میں یومیہ بنیادوں پربازوں کی اقسام اور انکی تربیت کے حوالے سے مختلف ورکشاپس منعقد کی جاتی ہیں جبکہ بازوں کی پرورش کےلیے درکار اشیا اور انکی خوراک کے حوالے سے بھی اسٹالز لگائے گئے ہیں۔
باز وشکار میلے کے ایک حصہ میں بری تفریح کے حوالے سے کوکنگ کا پروگرام بھی جاری ہے جہاں لوگوں کو تفریح کے دوران کھانا پکانے کے بارے میں آگاہی فراہم کی جاتی ہے علاوہ ازیں شائقین کے لیے فوٹوگرافی کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔
میلے میں علاقائی ہاتھ سے تیار کردہ مصنوعات بھی رکھی گئی ہیں جبکہ ڈرون شوز کے علاوہ گھڑ سواری کے پروگرام اور فورویلرگاڑیوں کی بھی نمائش کی جارہی ہے۔