Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھوٹے سولر سسٹم میں ایم پی پی ٹی ڈیوائس کیسے کام کرتی ہے؟

کہتے ہیں ضرورت ایجاد کی ماں ہے، سولر پینلز کے دام کم ہوئے تو مقامی کمپنیوں نے انورٹرز کے بغیر سولر چلانے کے راستے تلاش کیے، اور انہیں کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب سولر سسٹم میں استعمال ہونے والی ایم پی پی ٹی (میکسیمم پاور پوائنٹ ٹریکنگ) ڈیوائس کو پرانے یو پی ایس سے جوڑ کر نا صرف پاور کو کنڑول کیا گیا، بلکہ 12 والٹ سے 220 والٹ پر کنورٹ بھی کیا جانے لگا۔
ایم پی پی ٹی ڈیوائس چھوٹے سولر سسٹم لگانے والوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ 150 اور 220 والٹ تک کے پینلز کی پلیٹس اس ڈیوائس سے جوڑ کر گھر کے استعمال کے پنکھے اور لائٹیں جلائی جا سکتی ہیں۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی توانائی کے بحران پر قابو پانے اور مہنگی بجلی سے بچنے کے لیے سولر سسٹم لگانے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ عالمی سطح پر سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کے بعد مقامی مارکیٹ میں بھی سولر پینلز کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی دیکھی جا رہی ہے، تاہم سولر پلیٹس کے دام کم ہونے کے باوجود صارفین یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ سولر سسٹم لگانا متوسط طبقے کے لیے آسان نہیں ہے، کیونکہ سولرپینل تو سستے ہوئے ہیں لیکن سولر سسٹم میں استعمال ہونے والے دیگر سامان کی قیمتیں اب بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
دوسری جانب سولر سسٹم میں استعمال ہونے والے انورٹر اور بیٹریوں کی قیمتوں میں کوئی خاص کمی نہیں ہوئی ہے۔
585 واٹ کا ایک سولر پینل تو 17 سے 18 ہزار روپے میں دستیاب ہے لیکن ایک کلو واٹ کے برانڈڈ انورٹر کی قیمت 75 سے 80 ہزار روپے ہے۔ اسی طرح ٹیولبر اور لیتھیم بیٹری کی قیمتیں 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک ہے۔ پینلز فریم اور وائرنگ کی مد بھی 40 سے 50 ہزار روپے کا خرچہ آتا ہے۔ اور بظاہر سستا نظر آنے والا سولر سسٹم ہزاروں سے نکل کر لاکھوں تک پہنچ جاتا ہے، جسے لگوانا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والےافراد کے لیے آسان نہیں ہے۔

ایم پی پی ٹی ڈیوائس چھوٹے سولر سسٹم لگانے والوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ (فائل فوٹو: سگنیچر سولر)

سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان میں کام کرنے والی کچھ مقامی کمپنیوں نے بھی مقامی سطح پر انورٹر بنانے شروع کیے ہیں، یہ انورٹر امپورٹڈ انورٹر کے مقابلے میں کچھ سستے ہیں۔
کراچی صدر مارکیٹ میں سولر سسٹم کا کام کرنے والے شیخ عبدالحہد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں اب کم بجٹ میں سولر سسٹم لگانے والوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ مہنگے مہنگے انورٹرز کی جگہ اب وہ اپنے پرانے یو پی ایس کو ایک ایم پی پی ٹی ڈیوائس کے ذریعے استعمال کرتے ہوئے سولر سسٹم میں نصب کر سکتے ہیں اور پیسے بچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر 12 والٹ کے پنکھے اور لائٹس چلانے والے صارفین اسے ڈائریکٹ پینل پر چلا سکتے ہیں، 220 والٹ سے لے کر 585 والٹ تک کے پینل اس ڈیوائس پر چل سکتے ہیں۔ اسے نصب کرنا آسان ہے، اگر 12 والٹ سے 220 والٹ یعنی عام گھر میں استعمال ہونے والے پنکھے اور لائٹس کو بھی اس پر چلانا چاہیں تو وہ بھی ممکن ہے، اس کے لیے یو پی ایس کا استعمال کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم پی پی ٹی ڈیوائس کی قیمت 17 ہزار سے 30 ہزار روپے تک ہے، یہ پاور کنٹرولر کہلاتی ہے، اس سے سولر پینل سے توانائی حاصل کر کے بیٹریوں کو بھی چارج کیا جا سکتا ہے۔


585 واٹ کا ایک سولر پینل تو 17 سے 18 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سولر سسٹم کا کام کرنے والے انجینیئر محمد احسان کے مطابق ایم پی پی ٹی ڈیوائس کے ذریعے اب کم پیسوں میں سولر سسٹم لگایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 والٹ کے پنکھے اور لائٹس اس وقت مارکیٹ میں دستیاب ہیں، جو باآسانی خریدی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایم پی پی ٹی کنڑولر سولر سے بجلی بنانے کے نظام کو سپورٹ فراہم کرتا ہے، یہ ڈیوائس سولر پینل سے لوڈ کے مطابق توانائی حاصل کرتا ہے، اور سسٹم میں بجلی کی روانی کو بہتر رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ 

شیئر: