ہریانہ میں الیکشن جیتنے پر بی جے پی کا جشن، راہل گاندھی کو جلیبی کیوں بھجوائی؟
ہریانہ میں الیکشن جیتنے پر بی جے پی کا جشن، راہل گاندھی کو جلیبی کیوں بھجوائی؟
بدھ 9 اکتوبر 2024 6:56
ریاست ہریانہ میں انتخابی مہم کے دوران راہل گاندھی نے جلیبی کا ذکر کیا تھا۔ فوٹو: این ڈی ٹی وی
انڈیا کی ریاست ہریانہ میں مسلسل تیسری بار اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے رہنما اور کارکن جشن منا رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اسی جشن کے دوران ہریانہ سے بی جے پی کے کارکنوں نے کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کے دہلی دفتر میں ایک کلو جلیبی بھیجی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس حوالے سے ہریانہ میں بی جے پی کے دفتر نے لکھا کہ ’راہل گاندھی کے گھر جلیبی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہریانہ کے کارکنوں کی جانب سے بھیجی گئی۔‘
اس پوسٹ میں اُس رسید کا سکرین شاٹ بھی لگایا گیا ہے جس میں ڈیلیوری ایپ نے دہلی کے ایک سویٹ شاپ سے راہل گاندھی کے گھر پہنچائی۔
اس ڈیلیوری میں کانگریس کے صدر دفتر 24 اکبر روڈ، دہلی کا پتہ درج ہے۔
الیکشن میں کامیابی کے بعد اپوزیشن رہنما کے گھر جلیبی بھیجنے کے پیچھے کہانی یہ ہے کہ راہل گاندھی نے انتخابی مہم کے دوران ہریانہ میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کی اہم پراڈکٹ جلیبی پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ہریانہ کی جلیبی پورے انڈیا میں مشہور ہے اور یہ بیرون ملک بھی برآمد کی جاتی ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد کو روزگار ملتا ہے مگر مرکزی حکومت کے اس پر ٹیکس کے باعث اب بنانے والے پریشان ہیں۔
کانگریس کے رہنما کی جانب سے اس بیان کا بی جے پی کے رہنماؤں نے مذاق اُڑایا تھا اور کئی نے کہا تھا کہ راہل گاندھی جانتے ہی نہیں کہ جلیبی بنتی کیسے ہے۔
بی جے پی کے سینیئر رہنما روی شنکر پرساد نے کہا کہ ’میں بھی گاندھی کی جلیبی کو پسند کرتا ہوں۔ اب راہل گاندھی امریکہ میں بھی اس کی فیکٹری لگانے کی بات کر رہے ہیں۔ لیکن پہلے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ جلیبی بنائی کیسے جاتی ہے اور فروخت کیسے کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کے لیے پرچی پر یہ لکھنے والوں کے لیے بہتر ہوتا کہ وہ اُن کو اچھی طرح سمجھاتے۔‘
بی جے پی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ راہل گاندھی ’اپنی تیاری اچھی طرح سے نہیں کرتے۔‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ لوک سبھا الیکشن کی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنی ایک تقریر میں جلیبی کا ذکر کیا تھا۔
انہوں نے اپنے اپوزیشن انتخابی اتحاد ’انڈیا‘ کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کا فارمولہ ہے پانچ سال میں پانچ وزیراعظم۔ ’اُن سے پوچھیں کہ کیا ہمارے وزیراعظم کا عہدہ کوئی ماتو رام کی جلیبی ہے۔‘
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق انڈیا کی مشہور ترین جلیبی کی دکان سنہ 1958 میں ماتو نام تاجر نے کھولی تھی جو آج اُن کے پوتے چلا رہے ہیں۔