Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی 14 بلندترین چوٹیاں سر کرنے والے پہلے کم عمر پاکستانی

پاکستان کے کوہ پیما شہروز کاشف دنیا کی آٹھ ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بن گئے ہیں۔
بدھ 9 اکتوبر کو شہروز کاشف کے انسٹاگرام سے پیغام شیئر کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ’پاکستانی وقت کے مطابق صبح 3 بجکر 30 منٹ پر شہروز کاشف نے 8027 میٹر بلند چوٹی شیشاپنگما کو کامیابی سے سر کر لیا ہے۔‘
پیغام میں بتایا گیا کہ 22 سالہ شہروز کاشف نے دنیا کی 8 ہزار میٹر کی تمام 14 چوٹیوں کو سر کرنے کا اپنا سفر مکمل کر لیا ہے۔
’شہروز یہ کارنامہ انجام دینے والے سب سے کم عمر ترین پاکستانی ہیں جو ان کے اور ان کی قوم دونوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔‘
انسٹاگرام کی ایک اور پوسٹ میں شہروز نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’آج میں شیشاپنگما کی چوٹی پر کھڑا ہوں، دنیا کی 8 میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیوں کو فتح کر کے اپنا سفر مکمل کر رہا ہوں۔‘
شہروز نے کہا ’میں اس وقت جو محسوس کر رہا ہوں اس کا اظہار الفاظ میں نہیں کر سکتا ہے۔ برسوں کی انتھک محنت، فنڈز کے لیے جدوجہد، اجازت نامے، ٹھنڈ، صحت کے شدید مسائل اور موت سے کھیل کر میں اس کامیابی تک پہنچا ہوں۔‘
کوہ پیما نے کہا ’یہ صرف میری ذاتی جیت نہیں ہے، یہ پاکستان کی جیت ہے، پاکستان کا پرچم دنیا کی بلند ترین چوٹیوں پر لہرا رہا ہے، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کوئی بھی خواب ان لوگوں کے لیے بڑا نہیں ہوتا جو یقین رکھتے ہیں اور اس کے لیے لڑنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’ہر چیلنج پر میں اس یقین کے ساتھ آگے بڑھتا رہا کہ میں چوٹیاں سر کرنے اور اپنے ملک کا جھنڈا دنیا میں سربلند کرنے کے لیے پیدا ہوا ہوں۔‘
شہروز نے مزید کہا ’میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے مجھ پر یقین کیا، میرا ساتھ دیا اور مشکل ترین وقتوں میں میرے ساتھ کھڑے رہے، خاص طور پر میرے والد، والدہ، خاندان، دوستوں، سرپرستوں اور مہم کے ساتھی۔ یہ کامیابی آپ کی بھی ہے۔‘
اس کے ساتھ انہوں نے اپنے تمام سپانسرز خصوصاً بارڈ فاؤنڈیشن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور قراقرم کلب کو خصوصی طور پر ان کے ساتھ کھڑے رہنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے مل کر دنیا کو دکھایا ہے کہ پاکستانی ناممکن کو ممکن کر سکتے ہیں۔ یہ اختتام نہیں بلکہ ایک نئے باب کا آغاز ہے۔‘

شہروز کاشف کون ہیں؟ 

شہروز کاشف 11 مارچ 2002 میں پاکستان کے شہر لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 11 سال کی عمر میں ہی پہاڑوں کو سر کرنے کا سفر شروع کیا تھا جس میں سب سے پہلے مکڑا چوٹی شامل تھی۔
اس کے بعد 12 سال کی عمر میں شہروز نے موسیٰ کا مصلہ اور چمبرا چوٹی، 13 سال کی عمر میں شمشال میں منگلی سر کی اور 15 سال کی عمر میں خرڈوپین پاس اور 18 سال کی عمر میں الپائن انداز میں کھوسر گینگ کو سر کیا۔ 
27 جولائی 2021 کو شہروز کے ٹو چوٹی سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بنے تھے اور 11 مئی 2021 کو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ 
ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد سپورٹس بورڈ پنجاب نے انہیں پنجاب کا یوتھ ایمبیسیڈر بھ مقرر کیا تھا۔ انہوں نے 17 سال کی عمر میں براڈ پیک کو سر کیا، جس کے بعد انہیں ’دی براڈ بوائے‘ کا لقب حاصل ہوا۔
شہروز کے پاس اس وقت کے ٹو اور براڈ پیک سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کے دو گنیز ورلڈ ریکارڈز بھی ہیں۔
اکتوبر 2024 میں اب شہروز کاشف دنیا کی تمام 14 آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بن گئے ہیں۔ 
وہ سرباز خان کے بعد دوسرے پاکستانی ہیں جنہوں نے تمام 14 بلند ترین چوٹیاں سر کی ہیں، سرباز نے گزشتہ ہفتے شیشا پنگما سر کرکے یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

شیئر: