Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سائنسدانوں کی دیسی خوراک ’موتی باجرا‘ کی فصل پر تحقیق

ایشیا اور افریقہ میں تقریباً 100 ملین انسان اس اناج پر انحصار کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین کی سربراہی میں محققین نے دیسی خوراک کی فصل میں ایک جین کی نشاندہی کی ہے جو مملکت اور اس سے باہر غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کاؤسٹ میں حیاتیاتی اور ماحولیاتی سائنس اینڈ انجینیئرنگ کے ایسوسی ایٹ ڈین پروفیسر سالم البابلی نے بتایا ہے کہ ’موتی باجرے کی بہت ہی اعلیٰ قسم کی تیاری میں ہمیں ایسا جین ملا ہے جو اس اناج کی حساسیت کو بہتر کرتا ہے۔‘
یہ جین ایک مخصوص قسم کی نقصان دہ جڑی بوٹی کے خلاف مزاحمت میں پیش رفت کرتا ہے جو اس اناج کی فصل کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوتی ہے۔
سعودی عرب اور اسی طرح کی آب و ہوا والے دوسرے ممالک میں موتی باجرے کی فصل عام ہے جس پر ’اسٹریگا ہرمونتھیکا‘ بوٹی جسے جامنی جادوگرنی بھی کہا جاتا ہے اس کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے جامنی رنگ کا یہ چھوٹا سا پودا افریقہ کےعلاقوں میں جوار، باجرا، مکئی، چاول اور گنے کی فصل کو بھی متاثر کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے اس جین کی دریافت اہم ہے کیونکہ یہ غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے افزائش نسل کے مفید طریقوں کے بارے میں بہتر حکمت عملی فراہم کرتی ہے۔
البابلی نے بتایا ہے کہ ’موتی باجرا سعودی عرب میں ایک روایتی فصل ہے جو غذائیت سے بھرپور اور صحت مند اناج ہے اور مملکت کے موسم کے مطابق غذائی تحفظ کے لیے امید افزاء مقامی اناج ہے۔‘

فصل بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے میں یہ دریافت اہم ثابت ہو گی۔ فوٹو واس

ایشیا اور افریقہ میں تقریباً 100 ملین انسان خاص طور پر سخت اور خشک آب و ہوا والے ممالک میں رہنے والے موتی باجرا کی اعلیٰ غذائیت کی وجہ سے اپنی بنیادی خوراک کے حصے کے طور پر اس اناج پر انحصار کرتے ہیں۔

خشک آب و ہوا والے ممالک میں موتی باجرا غذائیت کی وجہ سے مقبول ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

سالم البابلی نے بتایا ہے کہ ہماری اس دریافت سے فصل کو نقصان پہنچانے والی جڑی بوٹی سے مزاحمت میں مدد ملے گی جو عالمی غذائی تحفظ میں معاون ہے۔
موتی باجرا کا مملکت میں خوراک اور مویشیوں کے چارے کے لیے وسیع تر استعمال ہوتا ہے، فصل بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے میں یہ دریافت اہم ثابت ہو گی۔
 

شیئر: