Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایس سی او اجلاس: صرف رُوٹ پر واقع کاروباری مراکز بند کیے جائیں گے

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے دوران شہر میں کاروباری سرگرمیوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔
سنیچر کو ڈی سی اسلام آباد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جن کاروباری مراکز کو بند کیا جائے گا ان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ایسے تمام کاروباری مراکز کے ساتھ ضلعی انتظامیہ مسلسل رابطے میں ہے۔ صرف ان کاروباری مراکز کو بند رکھا جائے گا جو روٹ پر واقع ہوں گے۔‘
حکومت کی جانب سے یہ اقدامات اجلاس کی سکیورٹی کے پیش نظر کیے جا رہے ہیں۔ ’شہریوں اور کاروباری حضرات سے اپیل ہے کہ وہ تعاون کریں‘
ان کا کہنا تھا کہ دیگر کاروباری مراکز اپنے معمول کے مطابق سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہائیکنگ ٹریلز بھی ایس سی او کے ایام میں بند ہوں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’اگر استعفیٰ دینے سے دہشت گردی کے واقعات رک جاتے ہیں تو ایک لمحے کے لیے نہیں سوچوں گا‘

وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اگر ان کے استعفیٰ دینے سے دہشت گردی کے واقعات رک جاتے ہیں تو وہ ایک لمحہ بھی نہیں سوچیں گے۔
سنیچر کو کوئٹہ میں دُکی واقعے میں زخمیوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ دُکی میں ابھی سرچ آپریشن چل رہا جس کی تفصیل بعد میں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ ’ہمیں فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، ان کی صلاحیت اتنی نہیں کہ ہمیں فوجی آپریشن کرنا پڑے۔ ہماری پیرا پلٹری فورسز اور انٹیلی جنس یہ صلاحیت رکھتی ہے، البتہ سٹریٹیجی پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ یہ واقعات بار بار ہو رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی سی ذاکر کے قتل میں ملوث چھ افراد کو مارا گیا ہے اور تربت میں 200 کلو گرام بارودی مواد فورسز نے ناکارہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علیحدگی پسندوں کی سہولت کاری، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ  کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج

پاکستان کے جنوبی ساحلی شہر کراچی میں پولیس نے انسانی حقوق کی کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ پر ملک میں علیحدگی پسند تنظیموں کی کارروائیوں میں سہولت کاری کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو یہ مقدمہ اسد علی نامی شخص نے قائدآباد پولیس سٹیشن میں انسداد دہشت گردی ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیا ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ اور ان کی تنظیم بلوچ یکجہتی کمیٹی پر ہائی ویز بند کرنے، سکیورٹی اداروں پر غلط الزامات عائد کرنے اور تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کو اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شب کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو بیرون ملک سفر کرنے سے بھی روک دیا گیا تھا۔
تین اگست کو جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو امریکی میگزین ٹائمز نے دنیا کی ایک سو بااثر ابھرتی ہوئی شخصیات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’تحریک انصاف نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا‘

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کی طرف سے 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال پت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایس سی او اجلاس کے موقع پر ایک جماعت پھر سے اسلام آباد پر یلغار کو تیار ہے۔‘
سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سیاسی جماعت بہت سے نامعلوم کام کر رہی ہے۔ اس جماعت کی احتجاج کی کال بھی نامعلوم مقام سے آئی ہے۔ تحریک انصاف نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔‘
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ ’یہ جو انقلاب لانا چاہتے ہیں اگر ہمت ہے تو خود اس کو لیڈ کریں۔ تحریک انصاف ملک مخالف ایجنڈے پر کاربند ہے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیراعظم کا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے انتظامات کا جائزہ

وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہانِ حکومت کے اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے جناح کنوینشن سینٹر کا دورہ کیا۔
وزیراعظم کو چیئرمین سی ڈی اے اور وزارت خارجہ کے حکام نے بریفنگ دی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف درخواست پر سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل 

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف درخواست پر سماعت کرے گا۔
اس درخواست پر سماعت 17 اکتوبر کو ہو گی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔
ایڈووکیٹ عابد زبیری نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف آئینی درخوست دائر کی تھی۔

شیئر: