Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شلائل میوزیم میں سعودی فالکن اور شکار کی نمائش کا انعقاد

جزیرہ نما عرب میں پائے جانے والے فالکن کی چار اہم اقسام پر روشنی ڈالی گئی۔ فوٹو واس
ریاض میں ملہم کے کنونشن سینٹر میں قائم شلائل میوزیم میں سعودی فالکنز کلب کے زیر اہتمام  سعودی فالکنز اور شکار کی نمائش منعقد کی گئی۔
عرب نیوز کے مطابق فالکنز کی نمائش کی خاص بات ’ویمن ان فالکنری‘ سیکشن ہے جہاں اس کھیل سے متعلق اپنے جذبے کو اجاگر کرنے والی نمایاں خواتین کی قابل قدر شخصیات کا ذکر کیا گیا ہے۔
ان شخصیات میں خاص ذکر انڈیا کی سلطانہ چاند بی بی کا ہے جنہوں نے شاہینوں سے اپنی خاص انسیت ظاہر کی ہے اور اس انکشاف کو ان کے دور کی پینٹنگز میں دکھایا گیا ہے۔
اسی طرح سویڈن کی ملکہ کرسٹینا جو ایک دانشور اور فنون کی سرپرست کے طور پر معروف تھیں باز  کے ساتھ شکار کی مہمات میں حصہ لیتی تھیں۔
دیگر شخصیات میں میری آف برگنڈی اور کیتھرین دی گریٹ نے فالکنری کو تفریحی حیثیت کی علامت کے طور پر پہچان کرائی انہوں نے اشرافیہ کے لیے مخصوص کھیل میں اپنی تاریخی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ 
عجائب گھر کے ترجمان نے جزیرہ نما عرب میں پائے جانے والے فالکن کی چار اہم اقسام پر روشنی ڈالی جن میں گیئرفالکن، پیریگرین فالکن، لینر فالکن اور سیکر فالکن نمایاں تھے۔
گائرفالکن فالکن کی سب سے بڑی نسل ہے جو بنیادی طور پر شمالی امریکہ، گرین لینڈ، یورپ اور ایشیا میں قطبی اور ذیلی قطبی علاقوں میں رہتی ہے، یہ نسل اپنے چوڑے سینے، طاقتور پروں اور نسبتاً چھوٹی دم سے پہچانے جاتے ہیں۔
ان کی آنکھوں کے اوپر ایک نمایاں ابرو اور لمبے، تیز دھارے ان کی شاندار شکل کو مزید بڑھاتے ہیں۔

لینر فالکن درمیانے سائز کا پرندہ ہے یہ جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سیکر نسل کا باز اپنی تاریخی اہمیت اور لچکدار جسمانی ساخت کے لیے مشہور ہے جو شمال مشرقی افریقہ، جزیرہ نما عرب اور جنوبی ایشیا کے کچھ حصوں میں افزائش پاتا ہے۔
تاریخی طور پر سب سے پہلے عرب میں لوگوں نے سیکر فالکن کو پہچانا اور اس کا شکار کیا، جس سے اس کی نسل میں اضافہ ہوا۔
سیکرنسل اپنی شاندار برداشت کے حوالے سے جانا جاتا ہے جو  بھوک کا مقابلہ کر سکتا ہے اور مختلف بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
یہ باز 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک  اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ صلاحیت اسے فضا میں شکار کرنے والے تیز ترین پرندوں میں سے منفرد بناتی ہے۔

سیکر باز 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک  اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

لینر فالکن درمیانے سائز کا پرندہ ہے جو بنیادی طور پر افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتا ہے جس میں نقل مکانی کی صلاحیت محدود ہوتی ہے اور یہ بنیادی طور پر افریقہ اور جنوب مشرقی یورپ میں رہتے ہیں۔
مختلف ماحول میں پرورش پانے والا  پیریگرین فالکن عالمی سطح پر سب سے زیادہ معروف باز کے طور پر  جانا جاتا ہے جو اڑنے کی اپنی ناقابل یقین رفتار اور شکار پر جھپٹنے  کی صلاحیت کے لیے معروف ہے۔
 

شیئر: