فالکن نمائش میں سعودی خواتین کی شکار کے ہتھیاروں میں دلچسپی
خواتین مختلف ہتھیاروں میں دلچسپی دکھا رہی ہیں- (فوٹو سبق)
سعودی خواتین بھی شکار والے ہتھیاروں میں دلچسپی لینے لگیں- یہ مناظر ان دنوں مملکت میں ہونے والی فالکن نمائش کے موقع پر دیکھنے میں آئے-
سبق ویب سائٹ کے مطابق ان دنوں ریاض میں پہلی سعودی فالکن اور شکار نمائش ہو رہی ہے- یہاں پرندوں کے شکار میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کا سٹال بھی لگایا گیا ہے- جسے دیکھنے کے لیے نہ صرف یہ کہ مرد حضرات آ رہے ہیں بلکہ خواتین بھی مختلف ہتھیاروں میں دلچسپی دکھا رہی ہیں۔
نشانے باز سعودی خاتون منی الخریص نے بتایا کہ اسلحہ رکھنے کا شوق اسے ورثے میں ملا ہے۔ آباؤ اجداد شکار اور یومیہ خوراک حاصل کرنے کے لیے اسلحہ استعمال کیا کرتےتھے۔ کبھی کبھار دشمن کے حملے کو پسپا کرنے کے لیے بھی ہمارے بزرگ ہتھیار استعمال کرتے تھے۔
منی الخریص نے کہا کہ وہ نشانے بازی کے ملکی اور بین الاقوامی پروگراموں میں بھی حصہ لیتی رہی ہے۔
الخریص کا کہنا ہے کہ اسے اس کے والد جنگل میں اپنے ہمراہ لے جاتے اور ایئرگن سے شکار کی ٹریننگ دیتے تھے- یہاں سٹال پر ہتھیار پسند کرنے اور خریدنے کے لیے آئی ہوں- میرا ارادہ ہے کہ مستقبل میں جب بھی نشانے بازی کا کوئی مقابلہ ہوگا تو اس میں ضرور شرکت کروں گی-
اسلحہ میں دلچسپی رکھنے والی ایک اور سعودی خاتون منی الحازم نے بتایا کہ وہ اچھی نشانے باز ہے- اس کے پاس مختلف قسم کی بندوقیں ہیں- یہاں نمائش میں اسلحہ سٹال دیکھ کر اسے اچھا لگا- اچھی بات یہ ہے کہ ایک چھت تلے یہاں شکار کے شائقین کی تمام پسندیدہ چیزیں جمع کردی گئی ہیں- انتظامات شاندار ہیں- انواع و اقسام کے ہتھیار سجائے گئے ہیں جسے جو اچھا لگے گا وہ اسے خرید سکے گا-
اسلحہ کی ایک کمپنی کی مارکیٹنگ انچارج ھند القحطانی نے بتایا کہ ہمارے یہاں آنے والی بیشتر خواتین ایسے ہتھیار کی بابت زیادہ پوچھ رہی ہیں جس سے انہیں تحفظ حاصل ہو- ہلکے پھلکے ہتھیاروں میں بھی دلچسپی لی جارہی ہے لیکن اس حوالے سے ان کا نمبر دوسرا ہے- خواتین ہتھیار کے ساتھ ان کی شکل و صورت، رنگ اور قدرو قیمت پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہیں-
عبیر حمود نامی ایک خاتون نے جو اسلحہ فروخت کرنے والی کمپنی میں مارکیٹنگ انچارج ہیں بتایا کہ فالکن نمائش میں ایسے ہتھیاروں میں خواتین زیادہ دلچسپی دکھا رہی ہیں جو ہلکے پھلکے ہوں تحفظ فراہم کرتے ہوں- اس حوالے سے کئی شوقین خواتین ہتھیار رکھنے میں بھی دلچسپی ظاہر کررہی ہیں ان کا مقصد ہتھیار کا استعمال نہیں بلکہ ان سے سجاوٹ کا کام لینا ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں