Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کی قراداد منظور کر لی

سنیچر کو عمر عبد اللہ کی کابینہ نے کشمیر کا ریاستی درجہ بجال کرنے کی قراداد منظور کی (فوٹو: کشمیر آبزرور)
انڈیا کے زیرانتظام جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منہوج سنہا نے جموں کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کی وزیراعلٰی اور ان کی کابینہ کی قراداد منظور کر لی ہے۔
سنیچر کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی نو منتخب کابینہ نے وزیراعلٰی عمر عبد اللہ کی سربراہی میں ایک قراداد منظور کی جس میں جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے اخبار ’کشمیر آبزرور‘ کے مطابق حکومت کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’کابینہ نے وزیراعٰلی کی سربراہی میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں  مرکز کو مطالبہ کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کی پہلے والی اصل ریاستی حیثیت بحال کی جائے۔‘
حکومتی ترجمان نے مزید کہا ہے کہ ’ریاستی درجے کی بحالی کا عمل کشمیریوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے عمل کا آغاز ہو گا، اس میں جموں و کشمیر کے عوام کے آئینی حقوق کی بحالی اور ان کی شناخت کا تحفظ شامل ہو گا۔‘
ترجمان کے مطابق کابینہ نے وزیراعلٰی کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی اور حکومتِ انڈیا کے سامنے ریاست کا درجہ بحال کرنے کے معاملے کو اٹھائیں۔
اس سلسلے میں آئندہ چنس روز میں وزیراعلٰی عمر عبداللہ اور ان کے کابینہ کے ارکان کی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات بھی متوقع ہے۔
اس سلسلے میں چار نومبر کو کابینہ نے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ انڈیا کے زیرانتظام جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو بھی اسمبلی سے خطاب کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پانچ اگست 2019 کو انڈیا نے اپنے آئین سے آرٹیکل 370-35 اے کو ختم کرتے ہوئے متنازع ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔

شیئر: