Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا: گدھے اور پالتو جانوروں پر زیادہ وزن لادنے پر سزا ہوگی، بل پیش

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پالتو جانوروں کے خوراک کے معیار کی نگرانی بھی کی جائے گی۔ (فوٹو: فیس بک)
صوبہ خیبر پختونخوا میں جانوروں پر تشدد کے خلاف اور ان کی بہتر افزائش نسل کے لیے قانون کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔
پیر کو خیبر پختونخوا اینیمل ویلفیئر بل 2024 اور لائیو سٹاک بریڈنگ سروس بل 2024 کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
محکمہ لائیوسٹاک کے مطابق دونوں قوانین میں جانوروں کے تحفظ اور افزائش نسل کے حوالے سے اقدامات جبکہ ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزائیں  تجویز کی گئی ہیں۔
مجوزہ بل میں پالتو جانوروں پر تشدد اور ان سے زیادہ مشقت لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
نئے قانون کے تحت گدھا، گھوڑے، خچر، گائے، بیل، اونٹ اور دیگر پالتو جانوروں پر زیادہ وزن لادنے پر پابندی ہوگی جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں ایسے ملزم پر اینیمل ویلفیئر ایکٹ کے تحت تین ماہ قید یا 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، یا دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔
جانوروں کے تشدد کے خلاف بل میں جانوروں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سزائیں تجویز کی گئی ہے جس کے تحت 6 ماہ قید یا پھر ایک لاکھ روپے جرمانہ تک ادا کرنا ہوگا۔ اسی طرح جانوروں کو لڑانے والوں کے لیے 3 ماہ کی قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
نئے قانون سازی کے بعد جانوروں پر تشدد یا ان کے حقوق کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ کرے گا۔
حیوانات کے علاج کے لیے بھی معیار کا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت لائسنس یافتہ ماہر امراض حیوانات کا ہونا ضروری ہے۔
خیبرپختونخوا بریڈنگ سروس کے تحت معیاری افزائش نسل نہ کرنے کی صورت میں محکمہ کو مویشی ضبط کرنے کا اختیار ہوگا اسی طرح جانوروں کو پالنے کے لیے رجسٹریشن اور سرٹیفکیٹ لینے کے پابند ہوں گے۔ 

صوبائی وزیر کا موقف

خیبر پختونخوا محکمہ لائیو سٹاک کے وزیر فضل حکیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ انسانوں کے لیے قانون سازی تو ہوتی ہے مگر بے زبان جانوروں کے حقوق کے بارے میں کوئی نہیں پوچھتا، اس لیے پہلی مرتبہ جانوروں کے ویلفیئر کے لیے قانون بنایا گیا ہے۔

حیوانات کے علاج کے لیے بھی معیار کا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت لائسنس یافتہ ماہر امراض حیوانات کا ہونا ضروری ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ جانوروں پر ظلم کرکے بہت زیادہ وزن لادا جاتا ہے مگر قانون سازی کے بعد وزن مقرر کیا جائے گا جس سے زیادہ وزن لادنے پر سزا دی جائے گی۔
صوبائی وزیر لائیو سٹاک فضل حکیم کے مطابق قانون سازی کے بعد جانوروں کی درجہ بندی کرکے ان کی طاقت کے مطابق وزن کا تعین کیا جائے گا جو کہ 30 سے 100 کلوگرام تک ہوگا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پالتو جانوروں کے خوراک کے معیار کی نگرانی بھی کی جائے گی جس کے لیے لائیو سٹاک کی مانیٹرنگ ٹیم بنائی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مال مویشی منڈیوں کے علاوہ پالتو جانوروں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔
صوبائی وزیر کے مطابق جانوروں کی صحت کے حوالے سے بھی قانون سازی کی جاری ہے۔

شیئر: