Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’متنازع برانڈ کی تشہیر‘، بابِ خیبر پر کولڈ ڈرنک کا اشتہار لگانے پر مقامی افراد کو تحفظات

بابِ خیبر کی تعمیر سنہ 1963 میں کی گئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے مقامی افراد نے تاریخی دروازے بابِ خیبر پر ایک کولڈ برانڈ کے اشہتار پر اعتراض کیا ہے۔
مشہور کولڈ ڈرنک برانڈ نے اپنی تشہیر کے لیے سنیچر کی شب تاریخی گزرگاہ کو کمپنی کی پروموشن کے لیے مختلف رنگوں سے سجایا، اس کے علاوہ بابِ خیبر کے دونوں جانب ڈیجیٹل اشتہار کے ذریعے ویڈیو بھی دکھائی تھی۔
بابِ خیبر پر مشہور مشروب کا اشتہار دکھانے کے بعد مقامی لوگوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
جمرود بازار کے تاجروں نے یادگار دروازے پر مشروب کے اشتہار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’انتظامیہ کی جانب سے پیسوں کے لیے تاریخی مقام کا چناؤ غیرمناسب ہے۔‘
انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے اشتہار کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
مقامی نوجوان حمید اللہ شنواری نے اردو نیوز کو بتایا کہ اشتہار ہر جگہ نصب کیے جاتے ہیں مگر انتظامیہ نے غیرملکی متنازع برانڈ کی تشہیر ایک تاریخی مقام پر کی۔
ان کا کہنا ہے کہ یادگار مقام پر مختلف رنگوں کو سجا کر اس کی اصل خوبصورتی کو متاثر کیا جا رہا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
حمید اللہ کے مطابق گزشتہ روز اتوار کو شہریوں اور سماجی کارکنوں نے  بابِ خیبر کے سامنے احتجاج ریکارڈ کیا۔
محکمہ آثار قدیمہ کا موقف
محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ بابِ خیبر پر مختلف رنگ لگا کر اس کی اصل حالت کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ اس کی نگرانی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ نے متعدد بار بابِ خیبر کے تحفظ سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق بابِ خیبر کی تزین و آرائش سے متعلق  کسی نے نہیں پوچھا اور نہ اس بارے میں علم ہے۔

درہ خیبر پشاور سے 11 میل کے فاصلے پر ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مقامی حکومت بھی اشتہار سے لاعلم
دوسری جانب جمرود تحصیل کے قائمقام چیئرمین، حاجی عظمت خان آفریدی نے بابِ خیبر پر اشتہار لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
’یہ اشتہار کس کے کہنے پر ہوا ہے یہ کسی کو علم نہیں تاہم ملوث افراد سے وضاحت طلب کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کریں گے۔‘
’اشتہار ہٹادیا گیا‘
بابِ خیبر پر اشتہار کے خلاف عوامی ردعمل کے بعد ضلع خیبر کی انتظامیہ نے اشتہار ہٹا دیا ہے۔
ترجمان ضلعی انتظامیہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ بابِ خیبر کی دیواروں پر کچھ وقت کے لیے اشتہار لگایا گیا جس کے بعد اسے ہٹا دیا گیا ہے۔
’تاریخی یادگار پر کسی قسم کا رنگ یا لائٹنگ نہیں ہوئی تھی تاہم نجی کمپنی نے تھری ڈی ایڈورٹائزمنٹ کے ذریعے لائٹنگ کی تھی جو کہ اب ہٹا دی گئی ہے۔‘
ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق ٹی ایم اے جمرود اس معاملے سے بے خبر ہے۔ ’اشتہار کس کی اجازت سے لگایا گیا ہے اس کے بارے میں انکوائری جاری ہے۔‘
واضح رہے کہ طورخم شاہراہ پر واقع بابِ خیبر سابق قبائلی ضلع خیبر اور پشاور کو آپس میں ملاتا ہے۔ جس کو جنوبی اور وسطی ایشیا کا گیٹ وے بھی قرار دیا گیا ہے۔
اس گزرگاہ کی تاریخی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے بابِ خیبر کی تعمیر سال 1963 میں کی گئی تھی۔

شیئر: