Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردوغان کا فتح اللہ گولن کے پیروکاروں کا تعاقب جاری رکھنے کے عزم کا اظہار

ترک حکومت نے سنہ 2017 میں فتح اللہ گولن کی شہریت ختم کر دی تھی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان اتوار کو انتقال کر جانے والے مبلغ فتح اللہ گولن اور ان کے پیروکاروں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں غدار قرار دیا ہے اور عالمی سطح پر ان (پیروکاروں) کا تعاقب کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رجب طیب اردوغان نے منگل کو ٹی وی پر ایک خطاب میں کہا کہ ’یہ غدار ان کی حفاظت کرنے والوں کی بدولت ترکیہ کے انصاف سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ وہ شہیدوں کے خون کا حساب دیے بغیر چلے گئے لیکن وہ خدائی انصاف سے بچ نہیں سکیں گے۔‘
ایک زمانے میں فتح اللہ گولن ترک صدر کے قریبی اتحادی تھے لیکن بعد میں دونوں سخت دشمن بن گئے۔
اردوغان نے گولن پر ان کے خلاف سنہ 2016 کی ناکام بغاوت کو منظم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
فتح اللہ گولن سنہ 1999 میں طبی وجوہات کی بنا پر امریکی ریاست پنسلوانیا منتقل ہو گئے تھے اور وہاں سے اپنی حزمت تحریک چلا رہے تھے۔ یہ تحریک ایک وقت میں ترکیہ میں چار ہزار اور دنیا بھر میں پانچ سو سکول چلا رہی تھی۔
گولن، جو ایک کرشماتی مبلغ کے طور پر مشہور تھے اور سنہ 2017 میں ان کی ترک حکومت نے شہریت ختم کر دی تھی، اتوار کو امریکہ کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے۔
وہ سنہ 2013 میں اردوغان سے الگ ہو گئے تھے اور تین برس بعد ترک صدر نے ان پر بغاوت کے سرغنہ ہونے کا الزام لگایا اور حزمت کو ’فتح اللہ دہشت گرد تنظیم‘ کا نام دیا۔
ترک صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’ہم ’فتح اللہ دہشت گرد تنظیم کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے اور چاہے وہ ترکیہ ہو یا دنیا کا کوئی دور دراز کا علاقہ ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔‘

شیئر: