Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولن نیٹ ورک کی حمایت کا الزام، 82 ترک فوجیوں کی گرفتاری کا حکم

فتح اللہ گولن نے فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام سے انکار کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ترکی کی حکومت نے گولن نیٹ ورک کی حمایت کرنے کے الزام میں 82 فوجی اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
عرب نیوز نے منگل کو ترک سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے حوالے سے بتایا کہ جولائی 2016 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے وقت سے امریکہ میں مقیم مذہبی سکالر فتح اللہ گولن  کے نیٹ ورک کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
فتح اللہ گولن نے فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام سے انکار کیا ہے جس میں 250 افراد مارے گئے تھے۔
نیوز ایجنسی کے مطابق منگل کو ہونے والے آپریشن کا دائرہ پریشن کا دائرہ 39 صوبوں تک تھا اور اس حوالے سے 63 افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
فوجیوں کی گرفتاری کا حکم ازمیر صوبے کے چیف پراسیکیوٹر نے دیا۔ انادولو نے مزید کہا ہے کہ اس کے علاوہ فوجی افسران سمیت 848 فوجی اہلکاروں کو برطرف کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے جن کے تانے بانے گولن نیٹ ورک سے ملتے ہیں۔
فوجی بغاوت سے لے کر اب تک 80 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے ٹرائلز ہونا باقی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ 50 سول سرونٹس اور فوجی اہلکاروں کو برطرف یا معطل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں 20 ہزار سے زائد فوجیوں کو بھی ملٹری سے نکال دیا گیا ہے۔

شیئر: