Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں پہلے ہی سے قید نوبل انعام یافتہ خاتون کو مزید 6 ماہ قید کی سزا

وہ پہلے ہی 30 ماہ کی سزا کاٹ رہی تھیں جس میں جنوری میں مزید 15 ماہ کا اضافہ کیا گیا (فوٹو: ایس بی ایس)
ایرانی حکام نے نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کو چھ ماہ کی اضافی قید کی سزا سنائی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ’فری نرگس کولیشن‘ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ نرگس محمدی کو 19 اکتوبر کو ’حکم کی نافرمانی اور مزاحمت کرنے‘ کے الزام میں مزید چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
بیان کے مطابق نرگس محمدی پر یہ الزام جیل میں خواتین کے وارڈ میں 6 اگست کو ایک اور سیاسی قیدی کو پھانسی دیے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کے بعد لگایا گیا تھا۔
محمدی امن کا نوبل انعام جیتنے والی 19 ویں خاتون ہیں اور 2003 میں انسانی حقوق کی کارکن شیریں عبادی کے بعد دوسری ایرانی خاتون ہیں۔
 52 سالہ نرگس نے ایرانی حکام کی جانب سے متعدد گرفتاریوں اور برسوں سلاخوں کے پیچھے رہنے کے باوجود اپنی سرگرمی کو جاری رکھا ہوا ہے۔
انہیں ایران کی بدنام زمانہ ایون جیل میں رکھا گیا ہے جس میں سیاسی قیدی اور مغربی تعلقات رکھنے والے قیدی ہیں۔ وہ پہلے ہی 30 ماہ کی سزا کاٹ رہی تھیں جس میں جنوری میں مزید 15 ماہ کا اضافہ کیا گیا تھا۔ ایران کی حکومت نے ان کی اضافی سزا کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
نرگس محمدی ملک بھر میں خواتین کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے لیے ایک سرکردہ شخصیت تھیں جو گذشتہ سال ایک 22 سالہ خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد شروع ہوئے۔
یہ مظاہرے ایرانی حکومت کے لیے سب سے شدید چیلنجوں میں سے ایک بن گئے ہیں۔ مہسا امینی کو مبینہ طور پر سکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا۔
’فری نرگس کولیشن‘ تنظیم کے ایک بیان میں نرگس محمدی کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ طویل قید کے دوران ان کی صحت کی صورتحال بہت زیادہ بگڑ گئی ہے اور وہ دل کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

شیئر: