ایرانی نوبل انعام یافتہ نرگس محمدی کی جیل میں بھوک ہڑتال
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاع نے نرگس محمدی کے بھوک ہڑتال کی تصدیق نہیں کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایرانی نوبل انعام یافتہ خاتون نرگس محمدی کی رہائی کے لیے مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ نرگس محمدی نے جیل میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
’فری نرگس محمدی‘ مہم کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کو ’ایون‘ جیل سے موصولہ پیغام کے مطابق نرگس محمدی نے کئی گھنٹے قبل جیل میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
نرگس محمدی اور ان کے وکیل کئی ہفتوں سے ان کو پھیپھڑوں اور دل کے علاج کے لیے مخصوص ہسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بیان میں واضح نہیں کیا گیا ہے کہ نرگس محمدی کو جیل میں کس حالت میں رکھا گیا ہے جس کے باعث وہ بھوک ہڑتال پر مجبور ہوئیں۔
ایران کے سرکاری ذرائع ابلاع نے نرگس محمدی کے بھوک ہڑتال کی تصدیق نہیں کی۔
نرگس محمدی ایرانی حکام کی جانب سے کئی بار گرفتاری اور 15 سال جیل میں گزارنے کے باوجود انسانی اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرتی رہی ہیں۔
نرگس محمدی مہاسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے شرکا کے لیے مشعل راہ بن گئی۔ یہ مظاہرے ایران کی مذہبی حکومت کے لیے بہت بڑا چیلینج بن گئے۔
حراست میں ہلاک ہونے والی مہاسا امینی کو حجاب نہ پہننے پر گرفتار کیا گیا تھا۔