Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کے کارکنان نے قیدی وینز پر حملہ کیا، وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے سنگجانی ٹول پلازے پر قیدی وینز پر حملہ کیا، جبکہ پی ٹی آئی کے پشاور سے ایم پی اے کے بیٹے سمیت چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’قیدی وین کی رفتار آہستہ ہوئی تو حملہ کیا گیا، حملہ آور چار گاڑیوں میں سوار تھے۔ 82 فرار ہونے والے ملزمان کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’19 افراد کو فرار کروانے کی کوشش کی گئی اور 20 افراد نے حملہ کیا، حملہ آوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا نہ کر سکے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کا ردعمل جھوٹ پر مبنی ہے۔ قیدیوں کو فرار کروانا مجرموں کا فعل ہے۔ چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی اور کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔‘
قبل ازیں آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی  نے کہا تھا کہ پولیس نے قیدیوں کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنا دی اور فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے جنہیں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق چار ڈالوں میں سوار ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کیا۔ ملزمان اسلحے، ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس تھے۔
’حملے میں چار پولیس اہلکار زخمی، جبکہ 3 حملہ آور گرفتار کیے گئے ہیں۔ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں سنگ جانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی تین گاڑیوں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کا ردعمل جھوٹ پر مبنی ہے۔ قیدیوں کو فرار کروانا مجرموں کا فعل ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)

سنگجانی پر ایس ایچ او نے ڈرامہ رچایا: علی امین گنڈاپور

حکومتی دعوے پر وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ فارم 47 کی جعلی حکومت یہ ڈرامے بند کریں۔
انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم ایک صوبائی حکومت ہیں اور صوبائی حکومت کے طور پر اور پاکستان کے شہری ہونے کے ناطے ہمارے بھی کچھ بنیادی حقوق ہیں۔
’ہمارے ایک وزیر، ایک ایم پی اے، ہمارے ورکرز، ہمارے 1122 کے سرکاری اہلکار، ہماری پولیس کے اہلکار جن پر آپ نے جعلی مقدمے بنائے تھے، ان کی عدالت نے آج سنگجانی کے کیس میں ضمانت کر لی تھی، اس کے بعد آپ لوگوں نے انہیں سیکریٹریٹ کی ایک ایف آئی آر میں گرفتار کر لیا اور پھر ان کو جیل لے جاتے ہوئے ایس ایچ او ترنول نے انہیں گاڑی سے اتار کر سڑک پر کھڑا کیا اور پھر اپنے ہاتھ سے وین کے شیشے توڑ کر ایک ڈرامہ رچایا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کو وارننگ دے رہا ہوں اگر آپ نے کسی کو گرفتار کیا ہے یا کسی کو کچھ بھی ہوا ایس ایچ او ترنول تم ذمہ دار ہو گے۔‘
دوسری جانب سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتینے ایک بیان میں کہا کہ ’ایس ایچ او تھانہ ترنول نے اپنے آقاؤں کے حکم پر سنگجانی کے قریب جو ڈرامہ رچایا اس سے ان لوگوں کی دماغی کیفیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے اہلکاروں، ایک صوبائی وزیر اور ایم پی اے کو ضمانت کے بعد فرار ہونے کا جھوٹا الزام لگا کر دوبارہ گرفتار کیا۔ ہمارے پاس ویڈیوز موجود ہیں اور اگلے ایک دو دن میں مزید ویڈیوز اور حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔‘

شیئر: