صوبائی حکومت پشتون جرگے کی تجاویز پر عمل درآمد کرے گی: علی امین گنڈاپور
وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے ان تجاویز پر صرف بات نہیں کریں گے بلکہ عمل دارمد کروائیں گے۔ (فوٹو: ایکس)
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پختون جرگے کی جو تجاویز صوبے کے دائرہ کار میں آتی ہیں ان پر صوبائی حکومت عملدرآمد کرے گی۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ چونکہ پوری اسمبلی کو کمیٹی کی شکل دی گئی ہے اس لیے پی ٹی ایم جرگے کی تجاویز پر غور کرنا ہے کہ کون سا کام کس کے اختیار میں آتا ہے اور کس محکمے نے اس کو ڈیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ ہمیں پرائی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کرنے نہیں دینا چاہیے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فوجی آپریشن کی پالیسی سے اس خطے میں امن نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جرگے نے جو تجاویز دی ہیں ان کے مطابق ہمیں اپنی پالیسیز بنایا چاہیے۔ ’قبائلی عوام نے پاکستان کے لیے اور اس ملک کے امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور اصل سٹیک ہولڈرز ہیں اس لیے ان کی تجاویز پر غور کرنا چاہیے۔‘
’خیبر میں جرگہ ہورہا تھا جس کے خلاف وفاقی حکومت نے اپنا اختیار استعمال کیا جس سے حالات خراب ہوئے۔ جو اختیار آپ کو ملتا ہے ضروری نہیں کہ اسے استعمال کیا جائے۔‘
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ’اس معاملے معاملے پر پورے ایوان کا جرگہ بنایا گیا۔ ہم نے وفاقی حکومت سے معاملے کو حل کرنے کی ذمہ داری لی۔ اب تین روزہ جرگہ ختم ہونے کے بعد 22 نکاتی تجاویز سامنے آئی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے ان تجاویز پر صرف بات نہیں کریں گے بلکہ عمل دآرمد کروائیں گے۔
’دنیا میں کوئی چیز ناممکن نہیں ہے۔ ہمیں ذاتی ایجنڈے سے بالاتر ہونا پڑے گا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ہمیں اپنی بھر پور کوششیں کرنی ہے۔‘
علی امین نے کہا کہ وہ تیسری مرتبہ اسمبلی کے رکن بنے ہیں۔’مجھے لگتا ہے کہ پہلی مرتبہ ہم صیحح ڈائریکشن میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم وہ کام کرنے جا رہے ہیں جس کے لیے عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے۔‘
قبل ازیں پارٹی وزیراعلی ہاؤس میں پارٹی اجلاس کے بعد گفتگو میں علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے ساتھ ان کی بہن، ڈاکٹرز یا پارٹی قائدین کی ملاقات نہ کرائی گئی تو کل اسلام آباد میں حتجاجی مارچ کیا جائے گا۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا کی زیرصدارت وزیراعلی ہاؤس پشاور میں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے چاروں ریجنز سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے قومی و صوبائی اسمبلی نمائندگان اور دیگر پارٹی قائدین نے شرکت کی۔
اجلاس میں کل 15 اکتوبر کو اسلام آباد احتجاج کے انتظامات اور تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ احتجاج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی۔
اس مقصد کے لیے پارٹی قائدین اور منتخب عوامی نمائندوں کو ذمہ داریاں بھی تفویض کی گئی۔