Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹیلرنگ کا کام 70 برس قبل اپنے بھائی سے سیکھا‘ سعودی شہری کی کہانی

احمد آل شعبہ کا کہنا ہے کہ پانچ یا چھ برس کا تھا تو والد کا انتقال ہو گیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی شہری احمد آل شعبہ کا کہنا ہے انہوں نے ٹیلرنگ کا کام 70 برس قبل اپنے بھائی سے سیکھا تھا۔
الاخباریہ کو انٹرویو میں انہوں نے بتایا ’پانچ یا چھ برس کا تھا تو والد کا انتقال ہو گیا اور وہ اپنی والدہ اور دو بڑے بھائیوں کے ساتھ رہتے تھے۔‘
ان کے دونوں بھائی کام کے لیے طائف جاتے تھے جبکہ احمد آل شعبہ اپنی والدہ کے ساتھ بھیڑ بکریوں اور مویشیوں کی دیکھ بھال کرتے تھے۔
’اس دوران میرے بھائیوں نے مجھے سلائی مشین خرید کر دی پھر ٹیلرنگ کا کام کیا۔‘
احمد آل شعبہ نے بتایا کہ انہوں نے آٹھ برس کی عمر میں اپنے بڑے بھائی سے ٹیلرنگ کا کام سیکھا تھا۔
’اس وقت کپڑے بارٹر سسٹم کے ذریعے فروخت کیے جاتے تھے۔ اس وقت کپڑوں کی قیمت دس ریال سے زیادہ نہیں ہوتی تھی۔‘
انہوں نے کہ ’عسیری لباس کی سلائی سب سے مہنگی ہوتی ہے اور یہ تین دن میں تیار کیا جاتا ہے۔‘

شیئر: