Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قاضی فائز عیسیٰ مڈل ٹیمپل بینچر بن گئے، تحریک انصاف کا لندن میں احتجاج کا اعلان

سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا تھا کہ ان کی تین نسلوں نے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ فوٹو: وکیپیڈیا
سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں 29 اکتوبر کو ان کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف برطانیہ نے اس تقریب کے موقع پر مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے جبکہ پارٹی کے کارکنان نے مڈل ٹیمپل انتظامیہ کو سابق چیف جسٹس کے خلاف ای میلز لکھنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ 
سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس کے چیمبر کے مطابق قاضی فائز عیسیٰ پاکستان کی پہلی شخصیت ہیں جنہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں اپنے اعزاز میں منعقد فل کورٹ اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا تھا کہ ان کی تین نسلوں نے مڈل ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ 
قاضی فائز عیسیٰ کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ نے بھی 42 سال قبل یہیں سے قانون کی تعلیم مکمل کی جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔ 
سپریم کورٹ حکام کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس سال مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ 
قاضی فائز عیسیٰ نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کر سکتے ہیں جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی۔
اس موقع پر مڈل ٹیمپل انتظامیہ نے بینچرز کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام بھی کر رکھا ہے۔ 
مڈل ٹیمپل لندن کے چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے جنہیں ’اِنز آف کورٹ‘ کہا جاتا ہے۔ ان اداروں میں قانون کے طلبہ کو تربیت دی جاتی ہے اور وکالت میں داخلے کا لائسنس دیا جاتا ہے۔
مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی میں رکھی گئی تھی اور یہ صدیوں سے برطانوی قانونی نظام کے مرکز میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔
یہ ادارہ وکلا کو بار میں شمولیت کے لیے تربیت اور لائسنس فراہم کرتا ہے۔ اس کے ممبران میں نہ صرف برطانوی بلکہ عالمی سطح پر کئی اہم قانونی شخصیات شامل رہی ہیں۔ مڈل ٹیمپل کے گریجویٹس میں سر تھامس مور، ایڈمنڈ برک اور مہاتما گاندھی جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔
سوشل میڈیا صارف جنید ساہی نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ برطانیہ میں بریسٹر کہلانے کے لیے چار ’اِنز آف کورٹس‘ میں سے ایک کا رکن ہوتا پڑتا ہے، قائداعظم ’لنکنز اِن‘ کے رکن تھے اور اب قاضی فائز عیسٰی کو مڈل ٹیمپل اِن میں بطور بینچر شامل کیا جا رہا ہے جو رکن بننے سے زیادہ بڑے اعزاز کی بات ہے۔

ایسے موقع پر جب قاضی فائز عیسیٰ کو مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر شامل کیا گیا ہے تو تحریک انصاف نے ادارے کے باہر سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں نہ صرف پارٹی کی برطانیہ میں مقامی قیادت متحرک ہو چکی ہے بلکہ مرکزی قیادت نے بھی کارکنان کو اس احتجاج میں شامل ہونے کی کال دے دی ہے۔
سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے بھی برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔

خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس اپنی ریٹائرمنٹ کے اگلے ہی دن اس تقریب میں شرکت کے لیے اہل خانہ کے ہمراہ لندن روانہ ہوگئے تھے۔ ان کی جہاز میں روانگی کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔ 

شیئر: