آٹھ کروڑ روپے دینے سے انکار، انڈیا میں بیوی کے ہاتھوں شوہر قتل
آٹھ کروڑ روپے دینے سے انکار، انڈیا میں بیوی کے ہاتھوں شوہر قتل
پیر 28 اکتوبر 2024 10:59
جب خاتون کو حراست میں لیا گیا تو انہوں نے رمیش کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک میں قتل کی لرزہ خیز واردات پیش آئی ہے جہاں بیوی نے پیسوں کے لالچ میں اپنے شوہر کو اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر مار ڈالا اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے سرحد تک کا سفر کیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق آٹھ اکتوبر کو پولیس کو کرناٹک کے ضلع کوڈاگو میں سنتی کوپا کے قریب کافی کے باغ میں ایک جلی ہوئی لاش ملی۔
جب لاش کی شناخت کی کوششیں ناکام ہوئیں تو پولیس نے علاقے سے گزرنے والی گاڑیوں کو چیک کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کو دیکھنا شروع کر دیا اور اس دوران ایک سرخ رنگ کی مرسڈیز بینز نے ان کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی۔
یہ گاڑی رمیش کے نام سے رجسٹرڈ تھی جن کی بیوی نے حال ہی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔
جیسے جیسے تحقیقات آگے بڑھیں، پولیس کو رمیش کی اہلیہ 29 سالہ نہاریکا پر شُبہ ہوا۔
جب خاتون کو حراست میں لیا گیا تو انہوں نے رمیش کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور اپنے ساتھیوں ویٹرنری ڈاکٹر نکھل اور انکور نامی شخص کا نام لیا۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نہاریکا کا بچپن خوشگوار نہیں تھا بلکہ کافی پریشان کُن گزرا۔ جب وہ 16 برس کی تھیں تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا اور اُن کی والدہ نے دوسری شادی کر لی۔
نہاریکا ایک ہونہار طالب علم تھیں اور انہوں نے انجینیئرنگ کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت شروع کر دی۔ اسی دوران انہوں نے شادی کی جو زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور بچے کی پیدائئش کے بعد وہ الگ ہو گئیں۔
نہاریکا ہریانہ میں ایک فراڈ کیس میں ملوث پائی گئیں اور جیل چلی گئیں جہاں اُن کی ملاقات انکور سے ہوئی۔ جیل سے باہر آنے کے بعد نہاریکا نے بزنس مین رمیش سے شادی کی جنہوں نے انہیں ایک شاہانہ طرزِ زندگی دی۔
پھر ایک وقت آیا کہ انہوں نے اپنے شوہر سے 8 کروڑ روپے کی خطیر رقم کا تقاضا کیا تاہم انہوں نے انکار کر دیا جس پر نہاریکا طیش میں آ گئیں۔
وہ نکھل کے ساتھ تعلقات میں تھیں اور انہوں نے انکور کے ساتھ مل کر رمیش کے قتل کا منصوبہ بنایا تاکہ ان کی دولت ہتھیائی جا سکے۔
یکم اکتوبر کو حیدرآباد کے شہر اُپل میں تاجر کو گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جس کے بعد ملزمان نے اُن کے گھر سے نقدی اکٹھی کی اور بنگلورو چلے گئے۔
وہ اُپل سے 800 کلومیٹر سے زیادہ دور کوڈاگو کے لیے روانہ ہوئے جہاں انہوں نے کافی کے باغ میں لاش کو ٹھکانے لگایا اور لاش کو کمبل سے ڈھانپ کر آگ لگا دی۔
اس کے بعد تینوں ملزمان حیدرآباد واپس آگئے اور نہاریکا نے رمیش کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔
کوڈاگو پولیس کے سربراہ رامراجن نے بتایا کہ ’یہ ایک چیلنجنگ کیس تھا۔ شکایت درج ہونے سے تین چار دن پہلے لاش کو جلایا گیا تھا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’تحقیقات کے بعد ہم نے متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن کی شناخت 29 سال کی نہاریکا اور 28 سال کے ویٹرنری ڈاکٹر نکھل کے نام سے ہوئی ہے۔ نہاریکا مرکزی ملزمہ ہے جنہوں نے مبینہ طور پر رمیش کو قتل کیا۔‘