لائیو: ’سموگ کے معاملے پر انڈین پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہوں‘
پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ثانیہ نشتر فزیشن اور کارڈیالوجسٹ ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ’سموگ کے معاملے پر انڈین پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہوں، سموگ کے خاتمے کے لیے انڈیا کے ساتھ سفارتکاری کرنا ہو گی۔‘
منگل کو لاہور میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انڈیا اور پاکستانی پنجاب کو مل کر سموگ کے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔
صوبہ پنجاب کے محکمہ ماحولیات کا ماننا ہے کہ اس وقت لاہور کو جس سموگ کا سامنا ہے وہ انڈیا سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کے دفتر سے لاہور کے لیے ایمرجنسی الرٹ بھی جاری کیا گیا۔
انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عمران حامد شیخ نے اُردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’گذشتہ چند روز سے ہواؤں کا رُخ تبدیل ہوا ہے اور یہ انڈیا کے شہروں امرتسر اور چندی گڑھ سے 7 کلومیٹر کی رفتار سے پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں جس سے لاہور کی فضا زیادہ آلودہ ہوئی ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’جتنی کوشش ہم کر رہے ہیں کہ اس کوریڈور کو سموگ فری کریں ویسی کوششیں انڈیا کی جانب سے نہیں ہو رہیں۔‘
سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر مستعفی
پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفٰی دے دیا ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق سینیٹ سیکریٹیریٹ نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔
سینیٹ سیکریٹیرٹ حکام کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا استعفی منظوری کے لیے چیئرمین سینیٹ کو بھجوا دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دینے کی وجہ ’بین الاقوامی ادارے کے ساتھ منسلک ہونے کے باعث سینیٹ کو وقت نہ دینا بتائی ہے۔‘
تاحال ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی جانب سے اپنے استعفے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جبکہ اُن کی جماعت تحریک انصاف نے بھی خاموش اختیار کی ہوئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جنیوا میں بین الاقوامی ادارے میں ملازمت اختیار کرنے کے باعث استعفیٰ دیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر خیبر پختونخوا سے 2021ء میں سینیٹر منتخب ہوئی تھیں۔
ستارہ امتیاز حاصل کرنے والی 61 سالہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں طب کے شعبے میں اُن کی مہارت کے باعث عہدہ دیا گیا۔
انہوں نے پشاور کے خیبر میڈیکل کالج اور لندن کے کنگز کالج سے طب کی تعلیم حاصل کی۔
پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ثانیہ نشتر فزیشن اور کارڈیالوجسٹ ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں چونکہ تحریک انصاف دو تہائی اکثریت رکھتی ہے اس لیے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مستعفی ہونے کے بعد اُن کی جگہ پی ٹی آئی کی ہی نامزد خاتون کو منتخب کیے جانے کا امکان زیادہ ہے۔