سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کی گئی پرانی ٹویٹس ڈیلیٹ کر دی ہیں۔
ان تمام دعووں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اردو نیوز نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی وہ تمام مبینہ ٹویٹس تلاش کیں جن کے متعلق یہ کہا گیا تھا کہ ن لیگی رہنما نے انہیں ڈیلیٹ کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن میں تاریخی فتح حاصل کر کے ملک کے 47ویں صدر منتخب ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
ڈونلڈ ٹرمپ کا وژن قبول نہیں، لڑائی جاری رکھوں گی: کملا ہیرسNode ID: 881359
ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں فتح کے دوران پاکستانی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مختلف موضوعات زیر بحث رہے، جن میں عمران خان کی رہائی کے امکانات اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کی ٹرمپ کے خلاف کی گئیں پرانی ٹویٹس شامل تھیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر صارفین احسن اقبال کو مینشن کرتے ہوئے یہ پوسٹس کرتے رہے کہ انہوں نے ٹرمپ کے خلاف کی گئی پرانی پوسٹس ڈیلیٹ کر دی ہیں۔
امتیاز بٹ نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ ’احسن اقبال نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مہم چلائی اور اب اپنی پوسٹس ڈیلیٹ کر دیں ہیں۔‘
فرزانہ نامی صارف نے بھی اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ ’احسن اقبال نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پرانی ٹویٹس ڈیلیٹ کر دی ہیں۔‘
تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے احسن اقبال اور دیگر رہنماؤں کی ٹرمپ کے بارے میں پرانی ٹویٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ ٹویٹس پڑھیں، آپ کو ٹرمپ کی کامیابی کے بارے میں سب کچھ پتا چل جائے گا۔‘
شہباز گل کی اس پوسٹ کے جواب میں انصافین نامی اکاؤنٹ نے لکھا ’احسن اقبال کے لیے ابھی بہت سی ٹویٹس ڈیلیٹ کرنا باقی ہیں۔‘
جہاں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ احسن اقبال نے مبینہ طور اپنی پرانی پوسٹس ڈیلیٹ کی ہیں وہیں اس بات کا بھی امکان ہے کہ اس دعوے میں کوئی حقیقت نہ ہو۔
ایکس پر ہی انیس نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’احسن اقبال نے ٹرمپ کے بارے میں کی گئی پوسٹس ڈیلیٹ نہیں کیں۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانی والی باتوں پر یقین نہ کریں۔‘
جب احسن اقبال کی مبینہ طور ڈیلیٹ شدہ ٹویٹس کو حرف با حرف ایکس پر سرچ کیا گیا تو ان میں سے متعدد ٹویٹس ایسی تھیں جو احسن اقبال کے اکاؤنٹ پر اب تک موجود ہیں۔
سب سے پہلی ٹویٹ جو ملی اس میں واشنگٹن پوسٹ کی خبر شیئر کی گئی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ ’ٹرمپ کی شکست دنیا کے آمروں کے لیے شکست ہے۔‘
پوسٹ کا لنک بھی شیئر کیا گیا ہے تاکہ ریڈرز خود بھی اس حوالے سے تصدیق کر سکیں۔
We have one in Pakistan too. He will be shown way out soon. Insha Allah! pic.twitter.com/i1qOil7jvf
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) November 10, 2020
اس پوسٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے احسن اقبال نے لکھا ’ہمارے پاکسان میں بھی ایک موجود ہے، جلد ہی انہیں باہر کا راستہ دکھایا جائے گا۔‘
احسن اقبال کی ایک اور ٹویٹ یہ تھی کہ ’ٹرمپ کے حامی عمران خان کے حامیوں کے 100 فیصد کزن ہیں۔ ٹرمپزم اور عمرانزم ایک ہی چیز ہیں۔‘
یہ ٹویٹ بھی اب تک ایکس پر موجود ہے اور اس کا لنک بھی سٹوری میں شیئر کر رہے ہیں۔
Trump followers are 100% cousins of Imran followers.
Trumpism=Imranism. https://t.co/JuwoDgqCHR— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) January 9, 2021
تیسری ٹویٹ جو تلاش کی گئی اس میں احسن اقبال کہہ رہے ہیں ’ٹرمپ مودی اور عمران خان ایک ہی سانچے سے بنے ہیں۔ تینوں نے اپنے ممالک میں نفرت اور تقسیم کا پرچار کرتے ہوئے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔‘
یہ ٹویٹ بھی ایکس پر تاحال موجود ہے۔
Trump, Modi & Imran Khan are made from the same mould. All three damaged democracy in their respective countries by building a hate based constituency & by polarising their societies. @vali_nasr @MilanV https://t.co/8LPDrmgnmZ
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) April 26, 2021
ن لیگی رہنما کی ایک اور ٹویٹ بھی سامنے آئی جو ٹوئٹر پر ابھی تک موجود ہے۔ اس ٹویٹ میں احسن اقبال کہہ رہے ہیں ’کوئی بھی جمہوریت سیاست کی آڑ میں لوٹ مار، تشدد کی اجازت نہیں دیتی۔ 9 مئی کو پاکستان میں جو عمران خان کے حامیوں نے جو کیا وہ وہی چیز تھی جو ٹرمپ کے حامیوں نے جنوری 2021 میں واشنگٹن میں کیا۔ امریکہ نے انشتار پھیلانے کو سزائیں دیں۔‘
یہ تمام پرانی ٹویٹس بھی ابھی تک ایکس پر موجود ہیں۔
No democracy allows arson, loot & violence in the name of politics.
The havoc unleashed in Pakistan by Imran Khan’s followers on 9 May, 2023 was same as Trump followers did in DC on 6 Jan 2021.
US didn’t let perpetrators of violence & arson go unpunished. https://t.co/RqiXhuQ9OF— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) May 23, 2023
اسی طرح پاکستان کے موجودہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے بارے میں بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے بھی ٹرمپ کے خلاف کی گئیں کچھ پرانی پوسٹس ڈیلیٹ کی ہیں لیکن اردو نیوز کی تحقیق کے مطابق یہ پوسٹس ابھی بھی ایکس پر موجود ہیں۔
خواجہ آصف اپنی اس ٹویٹ میں ’وفادار جنرلز‘ اور ٹرمپ کا ذکر کر رہے ہیں۔ اس ٹویٹ میں وہ کہتے ہیں ’خیال تھا کہ یہ بیماری صرف عمران خان کو ہے لگتا ہے یہ قدر ٹرمپ کے ساتھ مشترک ہے اس لیے دونوں میں بہت سلوک تھا۔‘
خواجہ آصف کی یہ ٹویٹ ابھی بھی ایکس پر تلاش کی جا سکتی ہے، یعنی اسے ڈیلیٹ نہیں کیا گیا اور اس کا لنک بھی یہاں شیئر کیا گیا ہے۔
"Totally loyal" generals
خیال تھا یہ بیماری صرف عمران خان کو ھے لگتا یہ قدر ٹرمپ کیساتھ مشترک ھے اسلۓ بڑا سلوک تھا.We should all be totally loyal to constitution https://t.co/4oY464Hkv3— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 8, 2022
خواجہ آصف کی ہی ایک اور پرانی ٹویٹ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’لگتا ہے رابرٹ ڈی نیرو عمران خان کی بات کر رہے ہیں‘ ابھی تک موجود ہے۔
ٹویٹ میں شیئر کی گئی ویڈیو میں ہالی وڈ اداکار رابرٹ ڈی نیرو یہ کہہ رہے تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر نہیں ہونا چاہیے۔
Seems De Niro is talking about Imran Khan, if not we can copy paste his valuable description of Trump. https://t.co/Sl5CN9UnsF
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) February 28, 2024