سفارتی تنازع، اسرائیلی پولیس یروشلم میں فرانسیسی ملکیت والے ایلیونا چرچ کے احاطے میں داخل
جمعرات 7 نومبر 2024 21:00
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اسرائیلی پولیس اس مقام پر کیوں داخل ہوئی تھی (فوٹو: آر ایف آئی)
اسرائیلی پولیس یروشلم میں فرانسیسی ملکیت والے ایلیونا چرچ کے احاطے میں داخل ہوئی، دو فرانسیسی پولیس اہکاروں کو مختصر طور پر حراست میں لے لیا اور فرانسیسی وزیر خارجہ جین نول باروٹ کو طے شدہ دورہ ترک کرنے پر اکسایا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’میں آج ایلونا ڈومین میں داخل نہیں ہوں گا، کیونکہ اسرائیلی سیکورٹی فورسز بغیر کسی پیشگی فرانسیسی اجازت کے ہتھیاروں کے ساتھ داخل ہوئیں۔‘
انہوں نے اسے ’ناقابل قبول‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’فرانس کی دیکھ بھال میں رکھے گئے ڈومین کی سالمیت کی یہ خلاف ورزی ان تعلقات کو کمزور کرے گی جو میں یہاں اسرائیل کے ساتھ استوار کرنے آیا ہوں، ایسے وقت میں جب ہم سب کو خطے کو امن کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد کرنے کی ضرورت ہے۔‘
پیرس میں وزارت خارجہ نے بعد میں کہا کہ اس واقعے پر اسرائیل کے سفیر کو طلب کیا جائے گا۔ ایلونا کی پناہ گاہ فرانس کے زیر ملکیت یروشلم کے احاطے میں ہے، اور اس کے علاوہ فرانس کے تین دیگر مقامات مقدس سرزمین پر ہیں۔
ان سائٹس کو اسرائیل کی تخلیق سے پہلے فرانس سے منسوب کیا گیا تھا اور یہ یروشلم میں فرانسیسی قونصل خانے کی نجی ملکیت ہیں۔
اے ایف پی کے صحافی نے دیکھا کہ اسرائیلی پولیس نے دو میں سے ایک اہلکار کو زمین پر دھکیلنے سے پہلے دو فرانسیسی اہلکاروں کو گھیرے میں لے لیا۔
صحافی کے مطابق اہلکار نے اپنی شناخت بتائی اور کئی بار کہا کہ ’مجھے مت چھونا۔‘ اس کے بعد دونوں کو پولیس کی گاڑیوں میں لے جایا گیا، لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اسرائیلی پولیس اس مقام پر کیوں داخل ہوئی تھی۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ایلیونا ڈومین صرف 150 سالوں سے فرانس کا نہیں ہے، بلکہ فرانس اس کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے، اسے برقرار رکھتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یروشلم میں جن چار ڈومینز کے لیے فرانس ذمہ دار ہے، ان کی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے۔‘