Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے ’ایرانی خطرے‘ پر گفتگو کے بعد فوج کے لبنان پر حملے

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے لبنان پر تازہ حملے کیے ہیں جن میں لبنانی وزارت صحت کے مطابق 40 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو علی الصبح اسرائیل نے جنوبی لبنان کو اپنے تازہ حملوں میں نشانہ بنایا۔
یہ حملے اُس فون کال کے چند گھنٹے بعد کیے گئے جس میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے اُن سے ’ایرانی خطرے‘ پر گفتگو کی۔
اسرائیلی وزیراعظم دںیا کے اُن رہنماؤں میں سے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر بات کر کے اُن کو ’تاریخ کی بہت بڑی کامیابی‘ پر مبارکباد پیش کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ’اسرائیل کی سکیورٹی کے لیے مل کر کام‘ اور ’ایران سے لاحق خطرے‘ پر گفتگو کی۔
اس بیان کے چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے ایرن کے حمایت یافتہ حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو جنوبی لبنان میں نشانہ بنایا۔
اے ایف پی کی جاری کی گئی فوٹیج میں بیروت کے نواحی علاقے میں حملوں کے بعد شعلے اور دھویں کے بادل دیکھے گئے۔
اسرائیل کی فوج نے حملوں سے قبل علاقے کو خالی کرنے کے لیے مقامی لوگوں کو خبردار کیا تھا جن میں بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب کی ایک بستی بھی شامل ہے۔
لبنان کے مشرقی علاقے میں وادی بقاع اور بالبک میں 40 افراد کے اسرائیلی حملوں میں مارے جانے اور 53 کے زخمی ہونے کی تصدیق بیروت میں وزارت صحت کے حکام نے کی۔
حزب اللہ نے عزم کا اظہار کیا تھا کہ امریکی انتخابات کے نتائج کا اُس کی جنگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے ٹی وی پر نشر کیے گئے بیان میں کہا تھا کہ ’ہمارے پاس ہزاروں تربیت یافتہ مزاحمتی جنگجو ہیں جو لڑنے کے لیے تیار ہیں۔‘
نعیم قاسم کا یہ ویڈیو بیان امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا تاہم یہ ٹرمپ کی کامیابی کے اعلان کے بعد نشر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس کو کون سی چیز روکے گی، یہ تو میدانِ جنگ ہے۔‘
گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل بننے والے نعیم قاسم نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل میں کوئی جگہ اُن کی پہنچ سے دور نہیں ہے۔

شیئر: