مشک میں کھجوریں ایک برس تک محفوظ رکھی جاسکتی ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
العلا کمشنری میں جاری مقامی مصنوعات کے میلے میں زائرین میں سب سے زیادہ ’الشنہ‘ (بھیڑ کی جلد سے بنا مشکیزہ) مقبول ہو رہا ہے۔
عہد قدیم سے رائج مذکورہ مشک کو آج بھی اہل علاقہ استعمال کررہے ہیں بلکہ میلے میں آنے والے سیاح اور زائرین کی بڑی تعداد اس میں خصوصی دلچسپی لیتی دکھائی دے رہی ہے۔
اخبار24 نے اس حوالے سے ایک دستاویزی رپورٹ تیار کی جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ مشکیزہ ’الشنہ‘ کس طرح تیار اور کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔
مشکیزہ فروخت کرنے والے ایک اسٹال کے مالک کا کہنا تھا کہ بھیڑ یا بکری کی کھال کو اس طرح اتارا جاتا ہے کہ اس میں کوئی کٹ نہ پڑے۔ جلد کو سالم حالت میں اتارا جاتا ہے اوراسے کاٹا نہیں جاتا۔
کھال کو اتارنے کےلیے بھیڑ کو ذبح کرنے کے بعد اس کی کھال میں معمولی سوراخ کیا جاتا ہے جب جلد میں ہوا بھر جاتی ہے اور وہ گوشت سے جدا ہو جاتی ہے تو اسے آسانی سے ثابت حالت میں اتارا جاسکتا ہے۔ اس عمل سے جلد کونقصان نہیں پہنچتا اور وہ مکمل طورپر محفوظ ہوتی ہے۔
جلد کو دھوپ میں اچھی طرح خشک کیا جاتا ہے بعدازاں اسے صاف کرکے بال اتارے جاتے ہیں۔ بھیڑ کی جلد کی خاصیت ہے کہ وہ نرم رہتی ہے جبکہ اس میں زیادہ جراثیم بھی پیدا نہیں ہوتے۔
’الشنہ‘ کو تیار کرنے کا عمل کافی لمبا ہوتا ہے اس لیے اس کی قیمت بھی اس کے سائز کے مطابق ہوتی ہے۔ مختلف سائز اور گنجائش کے حساب سے یہ مشک فروخت کی جاتی ہے۔
عہد رفتہ میں اس طرح کی مشک میں کھجورو ، گھی اور اسی قسم کی مصنوعات کو محفوظ کیا جاتا تھا جو آج بھی رائج ہے۔
مشکیزے میں رکھی گئی کھجوریں چھ ماہ سے ایک برس تک مکمل طورپر محفوظ رہتی ہیں جبکہ اس کے ذائقے میں بھی کسی قسم کا فرق نہیں آتا۔
میلے میں آنے والے غیرملکی زائرین میں یہ مشکیزے کافی مقبول ہورہے ہیں جو انہیں ایک یاد گار کے طورپر خریدتے ہیں۔