Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیول کا شمالی کوریا پر جی پی ایس سگنلز جام کرنے کا الزام، جہازوں کے آپریشن متاثر

فوج نے ییلو سی میں بحری جہازوں اور طیاروں کو حملوں سے متعلق خبردار کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سیول کی فوج نے کہا ہے شمالی کوریا نے جمعے اور سنیچر کو جی پی ایس جیمنگ حملے کیے ہیں جس کی وجہ سے جنوبی کوریا میں کئی بحری جہازوں اور طیاروں کو آپریشنل رکاوٹوں کا سامنا رہا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا کی جانب سے یہ الزامات شمالی کوریا کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربات کے بعد سامنے آئے ہیں جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے یہ اس کا سب سے جدید اور طاقتور میزائل ہے۔
جمعے کو جنوبی کوریا نے بھی طاقت کے مظاہرے کے لیے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا جس کا مقصد ’شمالی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی‘ کا جواب دینے کے عزم کا اظہار تھا۔
سیول کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا نے کل اور آج ہیجو اور کیسونگ میں جی پی ایس جام کرنے کی اشتعال انگیزی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے کئی بحری جہازوں اور درجنوں طیاروں کو ’آپریشنل رکاوٹوں‘ کا سامنا رہا۔
فوج نے ییلو سی میں میں کام کرنے والے بحری جہازوں اور طیاروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے حملوں سے متعلق خبردار رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم شمالی کوریا پر زور دیتے ہیں کہ وہ جی پی ایس جام کرنے کی اشتعال انگیزی کو فوری طور پر بند کرے اور خبردار کیا کہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کا ذمہ دار اسے ٹھہرایا جائے گا۔‘
حالیہ ہفتوں میں شمال کوریا نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائل کے تجربات کیے ہیں۔
شمالی کوریا یوکرین میں روس کی جارحیت کا سب سے اہم حمایتی بھی بن گیا ہے۔
سیول اور مغرب طویل عرصے سے پیانگ یانگ پر ماسکو کو اسلحہ اور میزائل فراہم کرنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر لگائے گئے تازہ ترین الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا نے روس میں تقریباً 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔
جنوبی کوریا ہتھیاروں کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے، جو تنازعات کے شکار ممالک کو ہتھیار فراہم نہ کرنے کی پالیسی رکھتا ہے۔

شیئر: