غزہ جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہزار سے بڑھ گئی، ایک لاکھ سے زائد زخمی
اس تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مارے گئے افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد 44 ہزار 235 ہو گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غزہ میں حماس کے زیرِانتظام وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 13 ماہ سے جاری جنگ کے دوران اب تک 44 ہزار سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔
اس تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مارے گئے افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے بعد چھڑنے والی جنگ میں غزہ کی پٹی میں کُل ایک لاکھ چار ہزار 638 افراد زخمی ہوئے۔
غزہ میں فلسطین کے عسکریت پسند گروپ حماس اور اسرائیل کی فوج میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے عالمی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکیں۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں کے حملے میں اسرائیل میں ایک ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے جبکہ 250 کے لگ بھگ افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لایا گیا تھا۔
حماس کے خلاف شروع کی گئی اسرائیلی جنگ میں غزہ کے ایک بڑے علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کی 22 لاکھ آبادی اس وقت بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
اسرائیلی افواج نے بمباری کے بعد غزہ میں زمینی کارروائی بھی کی اور اس دوران ہزاروں کی تعداد میں بچوں اور خواتین سمیت عام شہری مارے گئے۔
اس دوران متعدد یرغمالی بھی ہلاک ہوئے جبکہ عالمی رہنماؤں نے حماس پر زور دیا کہ وہ یرغمالیوں کو رہا کرے اور اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شہری آبادی پر حملے بند کرے۔
حماس کی حمایت میں لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی سرحدوں پر حملے کیے جس کے بعد بیروت پر اسرائیل کے طیاروں نے بمباری کی اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
اسرائیلی افواج نے شام کے دارالحکومت دمشق پر بھی بمباری کی جس میں شہری ہلاکتیں ہوئیں۔
غزہ جنگ کے دوران ایران اور اسرائیل نے بھی ایک دوسرے پر میزائل داغے ہیں۔