نئے بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 1.18 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات 1.28 ٹریلین ریال ہوں گے۔
بجٹ خسارہ 101 ارب ریال لگایا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد نے وزرا اور عہدیداروں کو ہدایت کی کہ’ وہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق مملکت کے وژن 2030 کے سفر میں بجٹ میں شامل ترقیاتی اور سماجی پروگرام حکمت عملی اور منصوبوں پر عملدرآمد کا عہد کریں۔‘
انہوں نے کہا ’ہم اقتصادی بنیاد کو متنوع بنانے، وسعت دینے اور مملکت کی مالی حیثیت کی طاقت کو بڑھانے کےلیے کام کرتے رہیں گے۔‘
انہوں نے معاشی استحکام کی سپورٹ اور جامع ترقی کے حصول میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ، نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ اور دیگر ترقیاتی فنڈز کے اہم کردار پر زور دیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت خزانہ نے 2025 میں سعودی عرب کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو 4.6 رہنے کی پیشگوئی کی ہے، جو 2024 کے 0.8 فیصد تخمینے سے زیادہ ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ترقی نان آئل سیکٹر کی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہوگی۔
یہ اعداد وشمار ستمبر میں وزارت خزانہ کے پری بجٹ بیان کے مطابق ہیں جس میں مالی سال 2024 کے تخمینوں کے مقابلے میں آمدنی اور اخراجات میں چار فیصد اور خسارے میں 12 فیصد کمی ظاہر کی گئی ہے۔
سعودی عرب کا ممجموعی قرضہ 2025 میں 1.3 ٹریلین ریال تک پہنچنے کا امکان ہے جو جی ڈی پی کے 29.9 فیصد کے مساوی ہے۔
نئے بجٹ میں اہم منصوبوں اور شعبوں پر اخرجات کو تیز کرتے ہوئے شہریوں اور رہائشیوں کےلیے ضروری خدمات کو برقرار رکھنے کو ترجیح دی گئی ہے۔