گذشتہ روز میڈیا پر ایک پولیس افسر کا بیان چل رہا تھا، جس میں انہوں نے تحریک انصاف پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ اس پارٹی کے احتجاجی کارکنوں نے ایک لاطینی امریکی ملک کے بنائے گئے آنسو گیس شیلز استعمال کیے جو مقامی سطح پر موجود شیلز سے تین گنا زیادہ موثر تھے، احتجاج کرنے والے ایک خاص وائرلیس نیٹ ورک استعمال کرتے رہے وغیرہ وغیرہ۔ ہر جگہ اسی ضلعی پولیس افسر کا بیان چلتا رہا۔
اتوار کی شام ایک ٹاک شو میں شریک ہوا تو وہاں میزبان نے سوال کیا، دیکھیں یہ جو تحریک انصاف کے بارے میں حقائق سامنے آئے ہیں، اس کی روشنی میں آپ کیا کہتے ہیں؟ میں نے عرض کیا، پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ اسے حقائق نہیں کہہ سکتے ہیں، اسے پولیس کا دعویٰ یا الزام کہیں۔ حقائق تو حتمی نوعیت کی چیز ہوتی ہے اور ابھی تو یہ صرف ایک فریق کا موقف ہے، جس کی دوسرا فریق تردید کر رہا ہے۔
یہ الزامات اگر عدالت میں ثابت ہوجائیں تب ان کی پوزیشن زیادہ مستحکم ہوجائے گی، تب انہیں حقائق کہہ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کیا پی ٹی آئی کا ورکر دوبارہ نکلے گا؟ اجمل جامی کا کالمNode ID: 882259