Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ولی عہد کا بحیرہ احمر کے تحفظ کے لیے قومی حکمت عملی کا اعلان

ریڈ سی سٹراٹیجی ’بلیواکانومی‘ کے فروغ کے لیے اہم ثابت ہو گی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے بحیرہ احمر کے تحفظ  کےلیے قومی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔
ولی عہد کی جانب سے جس قومی حکمت عملی کا اعلان کیا گیا ہے اس کے پانچ اہم نکات ہیں جن میں ماحولیاتی پائیداری، معاشی ترقی و استحکام، سماجی و معاشرتی ترقی اور سکیورٹی شامل ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق قومی حکمت عملی جاری کرنے کا مقصد بحیرہ احمر کے ماحولیاتی نظام کو محفوظ بناتے ہوئے معیشت کی پائیداری کو مستحکم کرنا ہے جس کے ذریعے ’بلیو اکانومی‘ کے متنوع ذرائع کو اختیار کرنا ہے جو مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں شامل ہے۔
مملکت کی اولین ترجیح نئی جدت اور ایجادات کا فروغ ہے جس کے لیے ماحولیاتی پائیداری اور تحفظ بنیادی طورپر انتہائی ضروری ہے۔
اس موقع پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ’ سعودی عرب معاشی، جغرافیائی اور ثقافتی میدانوں میں نئی جہتوں کی جانب گامزن رہے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ریڈ سی سٹراٹیجی ملک میں ’بلیواکانومی‘ کے فروغ کے لیے انتہائی اہم ثابت ہو گی ۔علاوہ ازیں ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں بھی بہتری ہوگی جو بحیرہ احمر کے پورے علاقے کے لیے مفید ثابت ہو گا۔‘
’یہ سٹراٹیجی مملکت کو عالمی سطح پر مستحکم معیشت کے حوالے سے ممتاز مقام فراہم کرے گی جبکہ تحقیق اور ترقی کے نئے سفر کا آغاز بھی ثابت ہوگا۔‘

 ریڈ سی حیاتیاتی اعتبار سے مملکت کے لیے انتہائی اہم ہے (فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے ریڈ سی حیاتیاتی اعتبار سے مملکت کے لیے انتہائی اہم ہے جو 1 لاکھ 86 ہزار مربع کلو میٹر رقبے پر محیط ہے جس کی ساحلی پٹی 1800 کلو میٹر طویل اوردنیا کا چوتھا سب سے بڑا ’کورل ریف سسٹم‘ کا مرکز بھی ہے یہاں قدرتی حسن سے مالا مال سیکڑوں جزیرے بھی ہیں۔
نئی حکمت عملی سے بحیرہ احمر کے قدرتی خزانوں کو محفوظ بناتے ہوئے شہریوں اور غیرملکی سیاحوں کے لیے بھی بہترین تفریحی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
بلیو اکانومیی سرمایہ کاروں کے لیے بھی پرکشش ثابت ہوگی جس سے سمندری سیاحت کو ہی فروغ نہیں ملے گا بلکہ زائرین یہاں مچھلیوں کےشکار سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔
علاوہ ازیں بحری کارگو کی سہولت فراہم کی جائے گی جس سے تجارت کو بھی فائدہ ہو گا۔
قومی معاشی پالیسی میں استحکام پیدا کرنے مملکت کے وژن 2030 کا اہم حصہ ہے جس کے تحت بحری و ساحلی مقامات کے منصوبوں میں  3 سے 30 فیصد تک  فروغ دینا ہے  اس کے ذریعے روزگار کے ہزاروں مواقع بھی میسرآئیں گے۔

شیئر: