سعودی شوریٰ کونسل کے چیئرمین سے شہباز شریف کی ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں۔‘
شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار منگل کو اسلام آباد میں سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ محمد ابراہیم آل الشیخ اور ان کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے غزہ، لبنان اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے مطالبے کو تقویت دی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’رواں برس مجھے کئی بار سعودی عرب کا دورہ کرنے کا موقع ملا، جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔‘
’سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا انتہائی اہم ستون ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے پارلیمانی تبادلے انتہائی اہم ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی حکومت اور عوام مشکل وقت میں سعودی عرب کی طرف سے فراہم کی جانے والی مدد کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں۔‘
’دونوں ممالک کے درمیان 28 لاکھ ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، ہم سعودی عرب کے ساتھ اپنے اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ان میں کئی امور پر کام کا آغاز ہوچکا ہے اور مجھے امید ہے کہ جلد ہی دونوں ممالک کو ان معاہدوں کے ثمرات جلد ملنا شروع ہو جائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب میں مقیم تقریباً 25 لاکھ پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط پل کا کام کرتے ہیں۔‘
وزیراعظم نے سعودی عرب کو ’فیفا ورلڈ کپ 2034‘ کی میزبانی ملنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب اس ایونٹ کو بہترین انداز میں منعقد کرے گا۔‘
اس موقعے پر وزیراعظم نے خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے سعودی وفد سے ملاقات میں پاکستان کی جانب سے غزہ اور لبنان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف تمام کوششوں کے لیے اپنی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔