سعودی نوجوان جو معذوری کے باوجود کامیابی سے کاروبار کررہے ہیں
ٹریفک حادثے میں نچلا دھڑ اور بازو ناکارہ ہو گئے تھے (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی نوجوان برجس الھاجری نے جسمانی معذوری کو اپنی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ بننے نہ دیا۔ ٹریفک حادثے میں نچلا دھڑ اور بازو ناکارہ ہو گئے تھے۔
العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے برجس الھاجری کا کہنا تھا’عود و بخور کی تجارت اس یقین کے ساتھ شروع کی ہے کہ ایک نہ ایک دن اس شعبے میں اپنی صلاحیت کو دنیا میں تسلیم کراوں گا۔‘
ایک ٹریفک حادثے میں سعودی نوجوان کا آدھا جسم مفلوج ہو گیا تھا۔ اس کےلیے پیروں پر کھڑا ہونا ہی نہیں بلکہ پانی کا گلاس پکڑنا تک ممکن نہ تھا۔
ان مشکل لمحات میں برجس ھاجری نے ہمت نہ ہاری اور ایک مقصد سامنے رکھتے ہوئے مستقل مزاجی سے فیزیوتھراپی کرائی جو کامیاب ثابت ہوئی۔
سعودی نوجوان نے جب یہ محسوس کیا کہ اب وہ بعض کام خود کرنے کے قابل ہو گیا ہے تو اپنےشوق کو مدنظر رکھتے ہوئے خوشبو کی تجارت کرنے کا سوچا۔
اس نے عود (خوشبو دار لکڑی) پر ریسرچ کی اور اس کے درآمد کرنے کا آغاز کیا۔
برجس الھاجری کا مزید کہنا تھا ’مجھے یقین ہے ایک نہ ایک دن عود کی تجارت میں سعودی عرب کا سب سے بڑا امپورٹر کہلاوں گا۔‘