رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ترسیلات زر 14 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں
رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ترسیلات زر 14 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں
جمعہ 27 دسمبر 2024 17:07
بشیر چوہدری، اردو نیوز۔ اسلام آباد
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار ایک نئے دور کا آغاز ہے جو معیشت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے (فائل فوٹو: اے پی پی)
رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران ترسیلات زر 14 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ جس سے گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 33.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ نے جمعے کو ماہانہ اکنامک اپڈیٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ ملک کی معیشت میں بہتری کے واضح اشارے دیکھنے کو ملے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برآمدات میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم 13.28 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
اس کے علاوہ درآمدات میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا جس سے ان کا حجم 23 ارب ڈالر ہو گیا۔
مجموعی بیرونی سرمایہ کاری میں 42.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ 1.27 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔
زرمبادلہ ذخائر میں بھی 4.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد یہ 11.85 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
وزارت خزانہ نے رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ جولائی سے نومبر کے دوران 94 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس میں رہا جبکہ پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی کے بعد معاشی سرگرمیوں میں مزید تیزی کی امید کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ گیا جو معیشت کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باعث ڈالر کی قیمت میں 4 روپے 48 پیسے کی کمی آئی اور یہ 282.90 روپے پر آ گیا ہے۔
’صنعتی شعبے میں گاڑیوں اور سیمنٹ کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے تاہم مجموعی طور پر صنعتی شعبہ دباؤ کا شکار رہا۔ زرعی شعبے میں قرضوں میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم 925 ارب روپے تک پہنچ گیا۔‘
کم بارشوں کے باعث پانی کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس سے گندم سمیت ربیع کی فصلوں پر منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔
وزرات خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالیاتی اشاریوں میں بھی بہتری دیکھی گئی ہے۔ جولائی سے نومبر کے دوران پرائمری بیلنس تین ہزار 124 ارب روپے سرپلس رہا جبکہ مالی خسارہ 495 ارب روپے کے سرپلس میں تبدیل ہو گیا۔ ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں 23.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے چار ہزار 295 ارب روپے جمع ہوئے۔ اس دوران نان ٹیکس ریونیو بھی دُگنا ہو کر تین ہزار 192 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار ایک نئے دور کا آغاز ہے جو معیشت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ ’مالی و انتظامی اصلاحات کی بدولت پائیدار معاشی ترقی کی راہ ہموار ہو گی تاہم کم بارشوں کے اثرات اور گندم سمیت دیگر ربیع کی فصلوں پر ان کے ممکنہ منفی اثرات کے باعث زرعی شعبے کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں۔‘