سعودی مہم جو کا ربع الخالی تنہا عبور کرنے کا سفر مکمل
’ربع الخالی‘ منفرد قدرتی وراثت اور دلکش حسن کے ساتھ قابل ذکر نامعلوم خزانوں میں سے ایک ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی مہم جو اور کاروباری شخصیت بدر الشیبانی نے دنیا کے سب سے بڑے ریگستان کا 600 کلومیٹر طویل فاصلہ اکیلا سفر کر کے کامیابی سے عبور کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی مہم جو نے 15 دسمبر کو ام حدید میں اپنا پہلا کیمپ قائم کیا جہاں سے ربع الخالی کا اپنا یہ سفر شروع کیا۔
ربع الخالی کا یہ علاقہ شہاب ثاقب کے حوالے سے معروف ہے بدر نے 14 دن سے زیادہ پیدل چلتے ہوئے 29 دسمبر کو یہ مہم صحرا میں موجود قدرتی عجائبات میں سے ایک دلکش ام الحایش جھیل پر مکمل کی۔
اس خاص مہم کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے 45 سالہ بدر الشیبانی نے بتایا ’سعودی عرب کا بڑا ریگستان ’ربع الخالی’ پیدل عبور کرنا میری زندگی کے سب سے سنسنی خیز تجربات میں سے ایک ہے اور یہ ایک بہت خاص تجربہ رہا۔
بدر الشیبانی نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا ’ میں پہلا سعودی ہوں جس نے اتنے وسیع فاصلے کو تنہا پیدل عبور کیا اور امید ہے کہ میرا یہ سفر مقامی نوجوانوں کو ایک منفرد عالمی سیاحتی مقام کے طور پر مملکت میں مختلف قسم کی مہم جوئی کے لیے تحریک دے گا۔
سعودی مہم جو کے سفر کا آغاز طول الخاتم سے 200 کلومیٹر کے ایک چیلنجنگ راستے سے ہوا جو انہوں نے پانچ دن میں روزانہ اوسطاً 40 کلومیٹر پیدل سفر کرتے ہوئے عبور کیا۔
بعدازاں بدر الشیبانی نے مزید 90 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے لیے ام القرون کی طرف سفر جاری رکھا اور بیض اللحا تک مزید 45 کلومیٹر کا راستہ طے کیا۔

سعودی مہم جو نے بتایا ’انہوں نے اپنے تیسرے اور آخری مرحلے میں سبخہ کے علاقے کے قریب القعد کی جانب 60 کلومیٹر راستہ عبور کیا اور مہم کا اختتام صحرا میں خوبصورت ام الحایش جھیل پر کیا۔
ریت کے تاحد نظر ٹیلوں میں سخت موسم کا سامنا کرتے ہوئے الشیبانی کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط رہنا پڑا جہاں انہوں نے ربع الخالی کی خاموشی کو ایک چیلنج کے طور پر لیا اور منزل تک پہنچنے کا ناقابل یقین انعام حاصل کیا۔

کٹھن راستے کے چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے بدر نے بتایا ’ ابتدائی دو دن شدید طوفانوں اور ہواؤں کا سامنا رہا اور کچھ وقت دھوپ بھی بہت سخت ہوتی تھی۔
انہوں نے بتایا میں پہاڑوں پر چڑھنے اور برفانی علاقوں میں چلنے کا عادی ہوں لیکن نرم ریت پر چلنا اور ٹیلوں پر چڑھنا میرے لیے ایک بڑا چیلنج تھا، ریت پر چڑھنا واقعی مشکل ہے پاؤں دھنستے ہیں اور اس کے لیے بہت زیادہ ہمت کی ضرورت ہے۔

صحرا میں اکیلے پیدل سفر کے دوران اندھیرے میں آپ ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جو عام زندگی میں نہیں دیکھ سکتے، یہاں حیرت انگیز مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں اور انسان سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے اللہ تعالی نے دنیا کے اس حصے کو کیسا شاندار بنایا ہے۔
سعودی عرب کا ریگستان ’ربع الخالی‘ اپنی منفرد قدرتی وراثت اور دلکش حسن کے ساتھ مملکت کے سب سے قابل ذکر مگر بڑی حد تک نامعلوم خزانوں میں سے ایک ہے۔