Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجزائری خاتون نے ہسپتال کے گارڈ کے ساتھ مل کر نومولود فروخت کردیا

تیونس کی عدالت نے انسانی تجارت کے جرم میں قید کا حکم دیا ہے۔( فوٹو: العربیہ)
تیونس کی عدالت نے ایک الجزائری خاتون اور ہسپتال کے دو گارڈز کو انسانی تجارت کے جرم میں قید کا حکم دیا ہے۔
خاتون پر اپنے نومولود کو ہسپتال کے گارڈ کے ساتھ مل کر فروخت کرنے کا الزام ہے۔
العربیہ کے مطابق تیونس کے القصرین ہسپتال کی انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دی کہ ہسپتال سےایک نومولود لاپتہ ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ نومولود کی والدہ جو الجزائر کی شہری ہے نے بھی نومولود کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
پولیس نے دوران تفتیش ہسپتال کے سی سی کیمرے کی فوٹیج دیکھ کر ہسپتال کے سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا جو نومولود کو ایک خاتون کے حوالے کررہا تھا۔
سیکیورٹی گارڈ کے بیان پر نومولود کی ماں (الجزائری) کو بھی حراست میں لے لیا جس نے اقرار کیا کہ اس نے بچہ اپنی  ہموطن خاتون کے حوالے کیا ہے جو لاولد تھی۔
خاتون کا مزید کہنا تھا ہسپتال کے گارڈ کو بھی اسی نے اس بات پر راضی کیا تھا کہ وہ نومولود کو نکال کر خاتون کو دے۔
ملزمہ نے دوران تفتیش مزید بتایا وہ مطلقہ ہے اور اسی ڈر سے اس نے بچہ دیا تاکہ معاشرے میں باتیں نہ بنیں۔
واضح رہے تیونسی قانون میں انسانوں کی تجارت پر سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں جن میں 20 برس تک قید اور 1 لاکھ دینار جرمانہ بھی ہے۔
اس کے باوجود تیونس میں بچوں کی فروخت کے کیسز سامنے آتے رہتے ہیں۔ گزشتہ اکتوبر میں تین عورتوں کو نومولود کو تین ہزار دینار میں فروخت کرنے پر قید کی سزا دی گئی تھی۔

شیئر: