Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان کی پارلیمنٹ نے آرمی چیف جوزف عون کو صدر منتخب کر لیا

پہلے راؤنڈ میں جوزف عون کو درکار 86 ووٹوں کے بجائے صرف 71 ووٹ پڑے تھے۔ (فوٹو: اے پی)
لبنان کی پارلیمان نے دو سال کے دوران 12 ناکام کوششوں کے بعد جمعرات کو لبنان کے آرمی چیف جوزف عون کو صدر منتخب کر لیا ہے۔ 
جوزف عون ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں انتخاب کے لیے درکار 86 ووٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔ تاہم دوسرے راؤنڈ میں جوزف عون درکار ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
دو سال قبل صدر مشعل عون کے عہدے کی مدت اکتوبر 2022 میں ختم ہونے کے بعد سے صدر کا عہدہ خالی تھا۔ 
مزید پڑھیں
 
پہلے راؤنڈ میں جوزف عون کو درکار 86 ووٹوں کے بجائے صرف 71 ووٹ پڑے تھے۔
جوزف عون کے بارے میں خیال ہے کہ وہ امریکہ اور سعودی عرب کے ترجیحی امیدوار ہیں۔ لبنان کو اسرائیل اور لبنان کے عسکری گروپ حزب اللہ کے ساتھ 14 ماہ طویل جنگ کے بعد ملک کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے سعودی عرب اور امریکہ کی مدد کی ضرورت ہوگی۔
ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں صدر کے انتخاب میں ناکامی کے بعد پارلیمان کے سپیکر نبیہہ بیری نے سیشن دو گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔
حزب اللہ نے ایک چھوٹی مسیحی جماعت کے رہنما سلیمان فرنجیح کی حمایت کا اعلان کیا تھا جن کے سابق شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ تاہم بدھ کو  سلیمان فرنجیح نے صدارتی دوڑ سے باہر ہونے کا اعلان کر دیا تھا جس کے بعد آرمی چیف جوزیف عون کے لیے راہ ہموار ہو گئی۔
لبنان کے آئین کے مطابق بطور آرمی چیف جوزیف عون صدارتی عہدے کے لیے اہل نہیں ہیں۔ اگرچہ یہ پابندی ماضی میں بھی ہٹائی گئی ہے لیکن اس کے باوجود جوزیف عون کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عام حالات میں ووٹنگ کے پہلے دور میں صدارتی امیدوار کو جیتنے کے لیے 128 ارکان پر مشتمل پارلیمان سے دو تہائی ووٹ درکار ہوتے ہیں جبکہ دوسرے دور میں سادہ اکثریت سے جیت کا تعین کیا جاتا ہے۔
صدارتی انتخابات کی دوڑ میں سابق وزیر خزانہ جہاد اذعور اور لبنان کی جنرل سکیورٹی ایجنسی کے قائم مقام سربراہ الیاس البیسری بھی شامل تھے۔
لبنان کے اگلے صدر کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان طے پائے گئے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کرانے، تعمیر نو کے لیے فنڈز کے حصول کے علاوہ بےتہاشا مسائل کا سامنا ہو گا۔

شیئر: