Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں 11 سالہ طالبہ کی خود کشی یا حادثاتی موت، معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا

 کم عمر طالبہ کی موت کے واقعے نے مصری معاشرے کو ہلا کررکھ دیا (فوٹو: العربیہ)
مصر میں  گیارہ سالہ طالبہ ریناد عدیل کی ہلاکت کے معاملے نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا۔
 طالبہ کی موت کو سوشل میڈیا نے خودکشی کا رنگ دیا جس پر والدہ اور مرنے والی طالبہ کے جاننے والوں کا کہنا ہے اس کی موت حادثہ تھی خودکشی نہیں۔
العربیہ  نے مصری ذرائع ابلاغ کے حوالے سے تفصیلات جاری کی ہیں۔ جس کے مطابق مصر کی کمشنری الاسکندریہ میں چھٹی جماعت کی طالبہ ’ریناد‘ نے  اپنی دوستوں کے رویے سے تنگ آ کر خودکشی نہیں کی بلکہ یہ ایک حادثاتی موت تھی۔
 سکول کی انتظامیہ نے بھی واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا’ بتایا طالبہ ریناد عدیل  خوش اخلاق اوراچھے گھرانے سے تعلق رکھتی تھی۔ سوشل میڈیا کی افواہوں پر یقین کرنے کے بجائے حقائق کو دیکھا جائے سکول میں طالبہ کے ساتھ کسی قسم کا کوئی غیرمعمولی واقعہ نہیں ہوا۔‘
اس سے قبل طالبہ کی موت کے حوالے سے یہ دعوی کیا گیا تھا کہ’سکول انتظامیہ نے طالبہ سے فیس کے بارے میں پوچھا تھا جس پر دوستوں نے اس کا مذاق اڑایا، ریناد نے دل برداشتہ ہو کر آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا کرخودکشی کرلی تھی۔
 اسکندریہ کے ایک سکول کی گورننگ باڈی کی رکن مھا عبدالعزیز کا کہنا تھا ’جو کچھ سوشل میڈیا پر طالبہ ریناد کے بارے میں کہا جارہا ہے وہ غلط ہے۔ ریناد ایک اچھے گھرانے سے تعلق رکھتی تھی وہ میری بیٹی کی کلاس فیلو اور ساتھی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا ’ریناد کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی اپنے بیڈ پر کھڑے ہو کرکھڑکی کھول رہی تھی کہ وہ توازن بگڑ جانے سے آٹھویں منزل سے نیچے گر گئی۔‘
 کم عمر طالبہ کی موت کے واقعے نے مصری معاشرے کو ہلا کررکھ دیا تھا۔
واضح رہے مصر میں چند برس قبل سرکاری سطح پر اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے مہم شروع کی گئی تھی جس میں طلبا کو اس امر کی تلقین کی جارہی تھی کہ وہ ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑائیں تاکہ کسی کی دل آزاری نہ ہو۔
مصر کے معروف ٹی وی فنکاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا جس میں انہوں نے ٹی وی پر مختصر دورانیے کے دستاویزی پروگرامز پیش کیے تھے۔

 

شیئر: