دنیا بھر کی ٹی20 فرنچائز لیگز کی طرح پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) نے بھی ملک کو کئی قابل نوجوان کرکٹرز دیے۔
پی ایس ایل کی فرنچائزز نے اپنے پہلے سیزن سے ہی گراؤنڈ لیول پر جا کر نوجوان کھلاڑیوں کو ڈھونڈنا شروع کیا۔
کھلاڑیوں کو پی ایس ایل کا جو سب سے بڑا فائدہ ہوا وہ یہ تھا کہ انہیں قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے کے لیے زیادہ محنت نہ کرنا پڑی اور براہ راست فرنچائز سے انہیں قومی ٹیم میں ڈیبیو کروایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
شاہنواز دہانی کا ون ڈے ڈیبیو، ’نوجوانوں کے لیے مشعل راہ‘Node ID: 676916
-
ملتان سلطانز کے شاہنواز دہانی انجری کے باعث پی ایس ایل سے باہرNode ID: 743306
ایسے ہی ٹیلنٹ اور جوش سے بھرپور ایک کھلاڑی شاہنواز دھانی بھی ابھر کر سامنے آئے جنہیں پی ایس ایل کی بدولت جلدی شہرت اور پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کی ’کیپ‘ بھی ملی۔
5 اگست 1998 کو صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پیدا ہونے والے شاہنواز دھانی کو پی ایس ایل کی فرنچائز ملتان سلطان نے اپنی ٹیم میں خریدا۔
شاہنواز دھانی کے مرحوم والد انہیں کرکٹر کے بجائے سرکاری ملازم بننے کا کہتے تھے جس کی وجہ سے انہیں کرکٹ کے ساتھ ساتھ بی کام کی پڑھائی بھی کرنا پڑی۔
شاہنواز دھانی نے نومبر 2019 میں پاکستان کے سب سے متعبر ڈومیسٹک ٹورنامنٹ قائداعظم ٹرافی میں سندھ کے لیے ڈٰیبیو کیا۔
اس کے بعد 2021 میں انہیں ملتان سلطان نے پی ایس ایل کے سیزن کے لیے اپنی ٹیم میں چُن لیا۔
شاہنواز دھانی نے ملتان سلطانز کے لیے 2021 سے لے کر 2024 تک 27 میچوں میں نمائندگی کی جس میں انہوں نے 39 وکٹیں حاصل کیں۔
پی ایس ایل میں شاہنواز دھانی کی مقبولیت کی دو وجوہات بنیں۔
دھانی کی مقبولیت کی پہلی وجہ اُن کا تعلق لاڑکانہ سے ہونا تھا کیونکہ سندھ کے اندرون شہروں میں کرکٹ کے مواقعے بڑے شہروں کی نسبت بہت کم ہیں۔

فاسٹ بولر کی مشہوری کی دوسری وجہ وکٹ حاصل کرنے کے بعد اُن کا غیر معمولی جشن تھا۔
دھانی جب بھی وکٹ لیتے تو ٹیم سے الگ بھاگ جاتے اور تمام کھلاڑی اُن کے پیچھے پیچھے ہوتے۔
پی ایس ایل میں متاثر کن کارکردگی کے باعث انہیں 2021 میں بنگلہ دیش کے خلاف میرپور ڈھاکہ میں کھیلے گئے ٹی20 میچ سے قومی ٹیم کا ڈیبیو کروایا گیا۔
شاہنواز دھانی 2021 میں یو اے ای میں کھیلے گئے آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے ریزرو سکواڈ میں بھی شامل تھے۔
انہوں نے پاکستان کی دو ون ڈے اور 11 ٹی20 میچز میں نمائندگی کی جس میں انہوں نے بالترتیب ایک اور 8 وکٹیں حاصل کیں۔
شاہنواز دھانی جہاں ایک باصلاحیت کھلاڑی نظر آئے لیکن وہ اپنے ساتھ زیادہ انصاف نہ کر سکے۔
