پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق 18 جنوری سے مغربی ہوائیں ملک کے میں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے جس کے باعث مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری کا امکان ہے۔
18 سے 20 جنوری کے دوران بلوچستان کے علاقوں کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، چاغی، نوشکی، قلات اور کیچ میں تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب کی تاریخ میں ریکارڈ سردی کب اور کہاں پڑی؟Node ID: 883836
-
جنوبی پنجاب کے کسان کیوں پریشان ہیں؟ عامر خاکوانی کا کالمNode ID: 884396
اسی طرح بارکھان، خضدار، ہرنائی، ژوب، موسیٰ خیل، خاران، پنجگور اور گوادر میں بھی جھکڑ چلنے کے ساتھ وقفے وقفے سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
18 سے 21 جنوری کے دوران خیبر پختونخوا میں چترال، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، کرم میں تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے کے ساتھ وقفے وقفے سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔
اسی طرح وزیرستان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، کرک اور کوہاٹ کے علاوہ مری، گلیات، گلگت بلتستان میں دیامر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر جبکہ کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے کے ساتھ وقفے وقفے سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔
18 اور 19 جنوری کو اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں تیز ہوائیں اور جھکڑ چلنے کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔
ممکنہ اثرات اور احتیاطی تدابیر:
18 جنوری کی رات اور 19 جنوری کی صبح چاغی، نوشکی، خاران، پشین، قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ میں درمیانی بارش کے باعث فلیش فلڈنگ کا اندیشہ ہے۔
اس دوران برف باری کے باعث ناران، کاغان، چترال، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، اسکردو، وادی نیلم میں سڑکیں بند ہونے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق باغ، پونچھ، حویلی، کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سڑکوں کے بند ہونے اور پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں خلل کا اندیشہ ہے۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کا خطرہ ہے۔
اس دوران حکام نے شمالی علاقہ جات اور پہاڑی علاقوں میں جانے والے سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ موسمیاتی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں۔