پاکستان کے محکمہ موسمیات نے ملک میں برف باری اور تاریخ کے سرد ترین موسم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر پر وضاحت جاری کی ہے۔
جمعے کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’12 جنوری سے 15 جنوری کے دوران پاکستان میں 100 سال کی تاریخ کی سرد ترین راتیں اور دن ہوں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
مری اور گلیات میں برفباری کا امکان، ’سیاح احتیاط کریں‘Node ID: 883770
محکمہ موسمیات کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ان خبروں میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وسطی پنجاب کے مختلف اضلاع میں سعودی عرب کی طرح برف باری ہو سکتی ہے، بے بنیاد اور غیر تصدیق شدہ ہے۔‘
پنجاب میں برف باری کے امکانات؟
محکمہ موسمیات نے وضاحت میں بتایا ہے کہ ’صوبہ پنجاب کے وسطی اضلاع میں برف باری کا امکان نہیں ہے کیونکہ یہ علاقے جغرافیائی اور موسمیاتی طور پر ایسی صورت حال کے لیے موزوں نہیں ہیں۔‘
شدید سردی کی پیش گوئی
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کی توقع ہے، تاہم ایسی غیر معمولی شدت یا تاریخی سردی کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
’11 جنوری بروز سنیچر لاہور، شیخوپورہ، قصور، اوکاڑہ، ساہیوال، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، بہاولنگر، بہاولپور، پاکپتن اور گردونواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش یا بوندا باندی کا امکان ہے۔
مصدقہ معلومات پر ہی انحصار کریں
حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات عوام کو اپنی پیش گوئی اور رپورٹس صرف مصدقہ اور مستند ڈیٹا کی بنیاد پر فراہم کرتا ہے۔اس قسم کی افواہیں عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بنتی ہیں لہٰذا ان سے گریز کیا جائے۔
’عوام سے گزارش ہے کہ وہ موسمی صورت حال سے آگاہی کے لیے صرف پاکستان کے محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ یا سرکاری ذرائع پر اعتماد کریں۔ غیر مصدقہ اور غیر سرکاری ذرائع سے پھیلائی گئی خبروں پر یقین نہ کریں۔‘
محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ ’ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے وسائل اور رہنمائی سے عوام کی حفاظت یقینی بنائیں۔ اس دوران افواہوں کو نظر انداز کریں اور صرف مستند ذرائع سے رجوع کریں۔‘