Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں نئے لیبر قانون کا نفاذ کب، غیرملکی کارکنوں کے لیے نیا کیا؟

نئے قانون کی منظوری سعودی کابینہ نے 6 اگست 2024 کو جاری کی تھی (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں نئے لیبر لا پرعمل درآمد 16 دن بعد کیا جائے گا۔ نئے قانون کی منظوری سعودی کابینہ نے 6 اگست 2024 کو جاری کی تھی۔
عکاظ کے مطابق وزارت محنت نے وزرا کونسل کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے نئے قانونِ محنت کے متعدد نکات میں تبدیلیاں کی ہیں جن میں سرفہرست غیرملکی کارکنوں کے معاہدہ ملازمت سے متعلق ہے۔
مجوزہ نئے قانون میں جس کا نفاذ آئندہ ماہ سے ہونے جا رہا ہے کے تحت مملکت میں غیرملکی کارکنوں کا معاہدہ ملازمت ہونا ضروری ہے جس میں معاہدے کے آغاز اور آخری تاریخ کا اندراج اہم ہوگا۔
قانونی تبدیلی سے قبل غیرملکی کارکن کے معاہدہ کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں لیبر کارڈ کی مدت ملازمت کی انتہائی مدت تصور کی جاتی تھی جبکہ نئے ضوابط کے تحت ملازمت کے معاہدے کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں ایک برس مدتِ ملازمت تصور کی جائے گی۔
تجرباتی مدت کے حوالے سے نئے ضوابط کے مطابق کارکن کی تجرباتی مدت 180 دن کردی گئی ہے اس دوران آجر و اجیر کو اختیار ہوگا کہ وہ معاہدے کو جاری یا ختم کردیں۔
واجبات کے حوالے سے کارکن کو رہائش اور ٹرانسپورٹ یا ان کا متبادل فراہم کرنا آجر کے ذمہ ہوگا علاوہ ازیں ملازمت ختم کرنے کی صورت میں آجر کو 60 روز کا نوٹس جاری کرنا ہوگا جبکہ کارکن کے مستعفی ہونے کی صورت میں 30 دن کا نوٹس کافی ہوگا۔
اوور ٹائم کے حوالے سے نئی تبدیلی کے مطابق آجر کو اوورٹائم پر اضافی اجرت دینا ہو گی جو فی گھنٹہ کے حساب سے طے کی جائے گی جس میں بنیادی اجرت کا 50 فیصد اضافی شامل ہو گا۔

 

شیئر: