سعودی عرب میں نئے لیبر لا پرعمل درآمد 16 دن بعد کیا جائے گا۔ نئے قانون کی منظوری سعودی کابینہ نے 6 اگست 2024 کو جاری کی تھی۔
عکاظ کے مطابق وزارت محنت نے وزرا کونسل کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے نئے قانونِ محنت کے متعدد نکات میں تبدیلیاں کی ہیں جن میں سرفہرست غیرملکی کارکنوں کے معاہدہ ملازمت سے متعلق ہے۔
مزید پڑھیں
-
ھروب کینسل کرانے کی 60 دن کی مہلت کن غیرملکی کارکنوں کے لیے ہے؟Node ID: 882493
مجوزہ نئے قانون میں جس کا نفاذ آئندہ ماہ سے ہونے جا رہا ہے کے تحت مملکت میں غیرملکی کارکنوں کا معاہدہ ملازمت ہونا ضروری ہے جس میں معاہدے کے آغاز اور آخری تاریخ کا اندراج اہم ہوگا۔
قانونی تبدیلی سے قبل غیرملکی کارکن کے معاہدہ کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں لیبر کارڈ کی مدت ملازمت کی انتہائی مدت تصور کی جاتی تھی جبکہ نئے ضوابط کے تحت ملازمت کے معاہدے کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں ایک برس مدتِ ملازمت تصور کی جائے گی۔
تجرباتی مدت کے حوالے سے نئے ضوابط کے مطابق کارکن کی تجرباتی مدت 180 دن کردی گئی ہے اس دوران آجر و اجیر کو اختیار ہوگا کہ وہ معاہدے کو جاری یا ختم کردیں۔
واجبات کے حوالے سے کارکن کو رہائش اور ٹرانسپورٹ یا ان کا متبادل فراہم کرنا آجر کے ذمہ ہوگا علاوہ ازیں ملازمت ختم کرنے کی صورت میں آجر کو 60 روز کا نوٹس جاری کرنا ہوگا جبکہ کارکن کے مستعفی ہونے کی صورت میں 30 دن کا نوٹس کافی ہوگا۔
اوور ٹائم کے حوالے سے نئی تبدیلی کے مطابق آجر کو اوورٹائم پر اضافی اجرت دینا ہو گی جو فی گھنٹہ کے حساب سے طے کی جائے گی جس میں بنیادی اجرت کا 50 فیصد اضافی شامل ہو گا۔