Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں آٹھ ارب ریال سے سڑکوں کی بحالی اور وسعت کا اعلان

شہر کی سڑکوں کی توسیع کا پہلا مرحلہ اگست 2024 میں شروع کیا گیا تھا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ٹریفک کے مسائل کم کرنے کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں شہر کی سڑکوں کو وسیع کرنے اور مزید سڑکیں بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رائل کمیشن فار ریاض سٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے روڈ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سڑکوں کی وسعت کے لیے آٹھ نئے منصوبوں پر تقریباً آٹھ ارب  ریال لاگت آئے گی۔
کنگ عبداللہ فنانشل ڈسٹرکٹ کے ارد گرد 20 کلومیٹر طویل سڑکوں کے نیٹ ورک کو بہتر بنایا جائے گا، جس میں 3 انٹرسیکشن اور 19 پل تعمیر کیے جائیں گے۔
شمالی ریاض میں پرنس ترکی بن عبدالعزیز ون روڈ پر 2 بڑے انٹرسیکشن، 3 پل اور ایک انڈر پاس تیار کیا جائے گا جس سے سڑک کی گنجائش 2 لاکھ گاڑیاں روزانہ ہو جائے گی۔
تھمامہ روڈ پر 5 انٹرسیکشن کی توسیع کی جائے گی جس کے علاوہ اس سڑک پر 11 پل اور 5 انڈرپاس بنیں گے، یہاں گاڑیوں کی یومیہ گنجائش 2 لاکھ ہو جائے گی۔ 
امام عبداللہ بن سعود روڈ پر 4 بڑے انٹرسیکشن، 3 پل اور 2 انڈرپاس بنیں گے جن میں سے روزانہ 2 لاکھ گاڑیاں گزرنے کی گنجائش ہو گی۔

تین سالہ توسیع منصوبے کے ددوران  ٹریفک کا نظام متاثر نہیں ہوگا۔ فوٹو عکاظ

دیراب روڈ پر 2 اہم انٹرسیکشن اور 9 پل تعمیر کیے جائیں گے جس سے گاڑیوں کی تعداد تین لاکھ 40 ہزار یومیہ ہو جائے گی۔
امام مسلم روڈ کو پرنس ترکی بن عبدالعزیز ون روڈ کے جنوبی توسیعی راستے کے طور پر 4 اہم انٹرسیکشن اور 4 پلوں کے ساتھ تیار کیا جائے گا جس کی روزانہ کی گنجائش 2 لاکھ گاڑیاں ہو گی۔
کنگ سلمان روڈ مشرق میں اور ابوبکر الصدیق روڈ شمال سےجوڑنے کے لیے ایک انٹرسیکشن پل بنایا جائے گا تاکہ ٹریفک کے بہاؤ کو رواں رکھا جا سکے۔

روڈ ڈیولپمنٹ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں آٹھ نئے منصوبے بنائے گئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

مصروف اوقات میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے زیادہ رش والے علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی ڈیزائننگ میں مرحلہ وار ترمیم کی جائے گی۔
رائل کمیشن فار ریاض سٹی روڈ ڈویلپمنٹ پروگرام  کے تحت متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ تقریباً تین سالہ توسیع منصوبے کے ددوران  ٹریفک کا نظام متاثر نہ ہو۔
سڑکوں کی توسیع کا پہلا مرحلہ اگست 2024 میں شروع کیا گیا تھا جس میں 4 بڑے منصوبے شامل تھے جن کی کل لاگت 13 ارب ریال رکھی گئی تھی۔

 

شیئر: