Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ڈالر 140 اور پاؤنڈ 175 کا، پاکستان کی ترقی یا گوگل کا کرنسی ’گلچ‘؟

منگل کی صبح گوگل صارفین کو غلط کرنسی ریٹس دکھا رہا تھا۔ (فوٹو: گوگل)
پاکستان سمیت دنیا بھر میں سرچ انجن گوگل پر کرنسی ریٹس میں تکنیکی مسائل کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
منگل کے روز گوگل پر امریکی ڈالر، پاؤنڈ، یورو، دینار، درہم، ریال سمیت دنیا کی اہم کرنسیوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی۔
گوگل پر دکھائے جانے والے غلط کرنسی ریٹس درجہ ذیل تھے۔

دوسری جانب کرنسی کنرورٹ ویب سائٹ ایکس ای کے مطابق حالیہ کرنسی ریٹس کچھ یوں ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر متعدد صارفین گوگل کے کرنسی ’گلچ‘ کا ذکر کرتے ہوئے کرنسیوں کے سکرین شاٹس شیئر کرتے دکھائی دیے۔
میٹس گلوبل نے پوسٹ کیا کہ گوگل کرنسی کنورٹر کا نشانہ چوک گیا ہے اور یہ غلط کرنسی ریٹس دکھا رہا ہے۔ 

ایک اور پوسٹ میں میٹس نے بتایا کہ ’امریکی ڈالر 140 پاکستانی روپے کا ہو گیا ہے جو کہ گلچ کی وجہ سے ایسا ہوا۔ 
ایک اکاؤنٹ نے پوسٹ کیا کہ ’گوگل غلط ڈیٹا دکھا رہا ہے، ایک امریکی ڈالر 140 روپے پر آیا ہوا ہے‘۔
ڈیجیٹل اکانومی ہب نے اپنی پوسٹ میں گوگل کرنسی ریٹس کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ کیا ہم اس پر بھروسہ کر سکتے ہیں؟ گوگل تھرڈ پارٹی ویب سائٹس سے ڈیٹا لیتا ہے اور یہ غلط بھی ہو سکتا ہے۔ اس طرح ماضی میں بھی ہو چکا ہے۔ 
جہاں صارفین اس مسئلے پر وضاحت دیتے نظر آئے وہیں کچھ اکاؤنٹس سے میمز بھی شیئر کی گئیں کہ ’پاکستان نے راتوں رات ترقی کر لی ہے۔‘
واضح رہے اس سے قبل بھی گوگل کرنسی کنورٹر میں تکنیکی مسائل سامنے آتے رہے ہیں جن کو بعد میں ٹھیک کر دیا جاتا ہے اور اب بھی کچھ دیر میں ممکن ہے کہ ایسا ہی ہوگا۔
تاہم ایسی صورتحال میں بہترین حل یہ ہے کہ انٹرنیٹ پر مستند کرنسی ویب سائٹس سے ریٹس معلوم کیے جائیں۔

شیئر: