وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی فنڈ برائے ترقی نے صوبہ خیبر پختونخوا میں کنگ سلمان ہسپتال کی تعمیر کے لیے 4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں تیل کی درآمد پر ایک سال کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی مؤخر ادائیگی کی سہولت پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہسپتال ضلع ہزارہ میں تعمیر کیا جائے گا۔
تیل کی مؤخر ادائیگیوں سے پاکستان کو مارچ میں متوقع عالمی مالیاتی فنڈ کے جائزے سے پہلے اپنے غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی فنڈ کے تحت تیونس میں ایک ہزار 568 ہاوسنگ یونٹس کی فراہمیNode ID: 880865
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے بھائی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (3 فروری) کو ایک وفد بھیجا تھا اور تیل کی درآمد کے حوالے سے فراہم کردہ سہولت دسمبر 2023 میں ختم ہو گئی تھی جس کی اب تجدیدد ہو گئی ہے اور انہوں نے ہمیں تیل کی درآمد پر ایک سال کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دے دی ہے۔‘
پیر کو حکومت نے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واٹر سپلائی سکیم کے لیے قرض کے معاہدے کو بھی حتمی شکل دی جس کے تحت سعودی ترقیاتی فنڈ 4 کروڑ دس لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔ اس منصوبے سے کم از کم ایک لاکھ 50 ہزار لوگوں کو صاف پانی کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔
سعودی فنڈ نے نوجوان پاکستانیوں کے لیے ٹریننگ پروگرام اور سعودی لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے ’جدید اور متعلقہ‘ مہارتیں فراہم کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت کاری کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں تارکین وطن پاکستانی بڑی تعداد میں مقیم ہیں۔ سال 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 20 لاکھ 60 ہزار پاکستانی سعودی عرب میں کام کرتے ہیں۔ جبکہ ان میں سے 97 فیصد پاکستانی بلیو کالر کارکن ہیں تاہم سعودی وژن 2023 کے تحت ہنرمند کارکنوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔