Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میراتھن 2025 میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے 40 ہزار افراد کی شرکت

میراتھن مقابلوں میں سب سے زیادہ شرکاء اور ناظرین کا نیا ریکارڈ قائم ہوا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن کے تحت منعقد ہونے والی ریاض میراتھن 2025 میں 40 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی ہے جس میں ہر عمر اور طبقے کے افراد شامل تھے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت کھیل کے اس ایونٹ کا مقصد زیادہ سے زیادہ افراد کو صحتمندانہ سرگرمیوں میں شامل ہونےکا موقع فراہم کرنا تھا۔
ریاض میراتھن میں مختلف کیٹیگریز رکھی گئیں جن میں پروفیشنل اور شوقیہ دوڑنے والوں کے لیے الگ الگ ریسیں، فیملی رن کے علاوہ مختلف فاصلےکی دوڑیں شامل تھیں۔
ریاض کی سڑکوں پر سال 2025 کی یہ دوڑ گزشتہ تمام میراتھن مقابلوں کے لحاظ سے سب سے زیادہ شرکاء اور ناظرین کو اپنی جانب راغب کرنے والا ایونٹ ثابت ہوا جس نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔
پرنس خالد بن الولید بن طلال نے بتایا کہ میراتھن کی چار کیٹیگریز مکمل طور پر بُک ہو چکی تھیں، جن میں 42 کلومیٹر فل میراتھن، 21 کلومیٹر ہاف میراتھن، 10 کلومیٹر ریس اور 4 کلومیٹر فیملی ریس شامل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف دوڑ نہیں بلکہ ایک بڑے سپورٹس سسٹم کا حصہ ہے جو سعودی وژن 2030 کو مزید  آگے بڑھا رہا ہے۔

مملکت میں صحت اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے پر فخر ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی وزارت کھیل نے دوڑ کے دوران سوشل میڈیا پر ایتھلیٹس کی حوصلہ افزائی کی اور وزیر کھیل پرنس عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے میراتھن کامیاب بنانے میں رہنمائی اور تعاون کیا۔   
ریاض میراتھن میں ایک خاتون نے اپنے تین ماہ کے شیرخوار کے ساتھ شرکت کر کے اپنے بچے کو سب سے کم عمر ریسر میں شمار کرا دیا۔
کنگڈم ایرینا کے قریب اختتام پذیر ہونے والی میراتھن کے راستے کی بہترین ترتیب دی گئی تھی، ایتھلیٹس کو بلیوارڈ سٹی اور وادی حنیفہ جیسے اہم مقامات کے قریب  سے گزرنے کا موقع ملا۔

ریاض میراتھن میں تین ماہ کے بچے کا کم عمر ریسر میں شمار۔  فوٹو عرب نیوز

میراتھن کے دوران وہاں موجود متعدد برانڈز نے خصوصی پیشکشیں متعارف کروائیں اور دوڑ میں شامل افراد کو مشروبات پیش کیے۔
پرنس خالد بن ولید نے کہا کہ ریس ختم ہونے کے اگلے دن سے آئندہ میراتھن کی منصوبہ بندی شروع ہو جاتی ہے اور پورا سال جاری رہتی ہے۔

ریاض کے شہریوں نے میراتھن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ فوٹو عرب نیوز

ریاض میراتھن کی کامیابی کو معاون سپانسرز کے نام کرتے ہوئے پرنس خالد نے بتایا ’سعودی اول بینک دوسری بار معاون سپانسر تھا جبکہ ASICS اور تعاونیہ دونوں کمپنیاں ریاض میراتھن کی مرکزی سپانسرز تھیں اور ہمیں ان اداروں کے ساتھ مل کر مملکت میں صحت اور فلاح و بہبود کو فروغ دینے پر فخر ہے۔‘
شہزادہ خالد نے ریاض کے شہریوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی کھیلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے ارد گرد زیادہ صحت مند اور متحرک معاشرہ بنانے میں مدد کریں، انہوں نے کہا آئیں اس جوش و جذبے کو اکٹھے آگے بڑھائیں۔

 

شیئر: