سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن کے تحت منعقد ہونے والی ریاض میراتھن 2025 میں 40 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی ہے جس میں ہر عمر اور طبقے کے افراد شامل تھے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت کھیل کے اس ایونٹ کا مقصد زیادہ سے زیادہ افراد کو صحتمندانہ سرگرمیوں میں شامل ہونےکا موقع فراہم کرنا تھا۔
مزید پڑھیں
-
جدہ میں منفرد میراتھن، نابینا افراد بھی شریک
Node ID: 413556
-
ریاض میں خواتین جو دوڑ میں شرکت کے لیے اکٹھی ہوتی ہیں
Node ID: 703941
-
جدہ میں ہاف میراتھن تین کیٹیگریز میں منعقد ہوگی
Node ID: 710461
ریاض میراتھن میں مختلف کیٹیگریز رکھی گئیں جن میں پروفیشنل اور شوقیہ دوڑنے والوں کے لیے الگ الگ ریسیں، فیملی رن کے علاوہ مختلف فاصلےکی دوڑیں شامل تھیں۔
ریاض کی سڑکوں پر سال 2025 کی یہ دوڑ گزشتہ تمام میراتھن مقابلوں کے لحاظ سے سب سے زیادہ شرکاء اور ناظرین کو اپنی جانب راغب کرنے والا ایونٹ ثابت ہوا جس نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔
پرنس خالد بن الولید بن طلال نے بتایا کہ میراتھن کی چار کیٹیگریز مکمل طور پر بُک ہو چکی تھیں، جن میں 42 کلومیٹر فل میراتھن، 21 کلومیٹر ہاف میراتھن، 10 کلومیٹر ریس اور 4 کلومیٹر فیملی ریس شامل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف دوڑ نہیں بلکہ ایک بڑے سپورٹس سسٹم کا حصہ ہے جو سعودی وژن 2030 کو مزید آگے بڑھا رہا ہے۔

سعودی وزارت کھیل نے دوڑ کے دوران سوشل میڈیا پر ایتھلیٹس کی حوصلہ افزائی کی اور وزیر کھیل پرنس عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے میراتھن کامیاب بنانے میں رہنمائی اور تعاون کیا۔
ریاض میراتھن میں ایک خاتون نے اپنے تین ماہ کے شیرخوار کے ساتھ شرکت کر کے اپنے بچے کو سب سے کم عمر ریسر میں شمار کرا دیا۔
کنگڈم ایرینا کے قریب اختتام پذیر ہونے والی میراتھن کے راستے کی بہترین ترتیب دی گئی تھی، ایتھلیٹس کو بلیوارڈ سٹی اور وادی حنیفہ جیسے اہم مقامات کے قریب سے گزرنے کا موقع ملا۔

میراتھن کے دوران وہاں موجود متعدد برانڈز نے خصوصی پیشکشیں متعارف کروائیں اور دوڑ میں شامل افراد کو مشروبات پیش کیے۔
پرنس خالد بن ولید نے کہا کہ ریس ختم ہونے کے اگلے دن سے آئندہ میراتھن کی منصوبہ بندی شروع ہو جاتی ہے اور پورا سال جاری رہتی ہے۔
